پاکستان ایئرویز کا قیام ابتدائی مراحل میں، تفصیلات بعد میں سامنے آئیں گی،چیئرمین نجکاری کمیشن

جمعہ 26 فروری 2016 16:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 فروری۔2016ء) نجکاری کمیشن کے چیئرمین وزیر مملکت محمد زبیرعمر نے کہا ہے کہ نجکاری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے، آج تک کسی نے نجکاری کے عمل میں کسی خامی کی نشاندہی نہیں کی، نجکاری کا عمل کئی مراحل سے گزر کرمکمل ہوتا ہے جس میں دنیا بھر کے ماہر اور پیشہ وارانہ لوگوں کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں، نجکاری کے لئے چیئرمین نجکاری کمیشن کے کوئی صوابدیدی اختیارات نہیں ،تمام فیصلے اجتماعی ہوتے ہیں،1991 سے لے کر 2013 تک ہر حکومت نے اداروں کی نجکاری کی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے نجکاری کا عمل جاری رکھا ہے، نجکاری کمیشن کے نجکاری کے عمل کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے اور عالمی ایوارڈ دیئے گئے ہیں، ملکی معیشت کو صحیح راستہ پر ڈال چکے ہیں،پی آئی اے کے اثاثہ جات کم قیمتوں پر نہیں بیچیں گے، عدالتی فیصلہ کے بعد قوم کو پاکستان سٹیل مل کا 200 ارب کا خسارہ برداشت کرنا پڑا، پاکستان سٹیل مل کی خریداری کے حوالے سے سندھ حکومت نے تفصیلات مانگی ہیں، پاکستان ایئرویز کا قیام ابھی ابتدائی مراحل میں ہے،بعد میں تفصیلات سامنے آئیں گی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شفافیت نجکاری کمیشن سمیت تمام اداروں میں ضروری ہے، نجکاری کے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جا رہی ہے، اب تک کسی ادارے یا شخص نے نجکاری کے عمل میں خامی یا عدم شفافیت کی نشاندہی نہیں کی، نجکاری ایک مکمل پراسس کے ذریعے کی جاتی ہے اور اجتماعی فیصلے کئے جاتے ہیں، چیئرمین یا کسی شخص کو نجکاری کیلئے انفرادی فیصلے کا اختیار نہیں، نجکاری کے عمل میں تجربہ کار، ماہر پیشہ وارانہ لوگوں کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں اور درجنوں لوگ شامل ہوتے ہیں اور نجکاری مختلف مراحل سے گزر کر مکمل ہوتی ہے، چیئرمین کے کوئی صوابدیدی اختیارات نہیں، نجکاری کے لئے دنیا کی بڑی چارٹرز اکاؤنٹنگ کمپنیوں، ٹیکنیکل اور قانونی مشیروں سمیت اہم اداروں کی خدمات لی جاتی ہیں اور تمام عمل شفافیت پر ہوتا ہے اور کوئی بھی معلومات خفیہ نہیں رکھی جاتیں جتنی بھی نجکاری کی ٹرانزیکشن ہوتی ہیں اس کی تفصیل نیب سمیت دیگر اداروں کو بھی بھیجی جاتی ہیں۔

1991ء سے لے کر 2013ء تک 172 نجکاری کی ٹرانزیکشن کی گئی، تمام حکومتوں بشمول پاکستان مسلم لیگ (ق)، پاکستان پیپلز پارٹی، آرمی کی حکومت نے نجکاری کی اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بھی نجکاری کے عمل کو جاری رکھا، ماضی میں نفع میں چلنے والے اور نقصان میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی گئی، موجودہ حکومت نے یو بی ایل، پی پی ایل، ایچ بی ایل اور این پی سی سی کی نجکاری کی اور پلاننگ کمیشن کی نجکاری کے عمل کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا اور ایوارڈ دیئے گئے، نجکاری کے حوالے سے اچھے ماحول کی ضرورت ہوتی ہے اور مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پاکستان کو صحیح راستے پر ڈال چکے ہیں اور ملکی معیشت مثبت سمت میں بڑھ رہی ہے، پی آئی اے کے اثاثہ جات کم قیمت پر نہیں بیچ رہے،عدالتی فیصلے کے بعد سٹیل مل کا 200 ارب کا خسارہ قوم کو برداشت کرنا پڑا اور مزید خسارہ بڑھ رہا ہے، نجکاری سے حاصل کیا گیا فیڈرل فنڈز قومی خزانہ میں جمع کرایا جاتا ہے، پاکستان ایئرویز کمپنی ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، مزید تفصیلات بعد میں سامنے آئیں گی، سٹیل مل کی خریداری کے حوالے سے سندھ حکومت نے سٹیل مل کی گیس کی بحالی اور سٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے خصوصی پیکج سمیت دیگر تفصیلات مانگی ہیں، جس کا جلد جواب دیا جائے گا، پی آئی اے ، پاکستان سٹیل مل، اور فیسکو کی نجکاری کے حوالے سے پلاننگ کمیشن نے اپنا کام مکمل کرلیا ہے، جوں ہی ماحول بہتر ہو گا ،نجکاری کا عمل کا دوبارہ آغاز کریں گے، نجکاری کا عمل آسان نہیں، دنیا بھر میں عوام کی طرف سے نجکاری کی مزاحمت کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :