آزادکشمیر میں تعلیمی پالیسی نافذ کر کے مثالی ریاست بنانے کی راہ میں وسائل کی کمی رکاوٹ ہے ، میاں عبدالوحید

جمعہ 26 فروری 2016 14:34

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 فروری۔2016ء)آزادکشمیر کے وزیر تعلیم سکولز میاں عبدالوحید نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں تعلیمی پالیسی نافذ کر کے مثالی ریاست بنانے کی راہ میں وسائل کی کمی رکاوٹ ہے آزادکشمیر کے طلباوطالبات کو میعاری تعلیم کی فراہمی کیلئے اساتذہ کی تربیت لازمی ہے جن اساتذہ کے ذمہ قوم کے معماروں کی تعمیر کا عظیم فریضہ ہے انہیں دو جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرور ت ہے وسائل کی کمی کو دور کرنے کیلئے یو ایس ایڈ جیسے اداروں نے آگے بڑھ کر بھرپور تعاون کیا پاکستان ریڈنگ پراجیکٹ کے ذریعے تربیت حاصل کرنیوالے طلبا اور طالبات اپنے علم کو دوسروں تک منتقل کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے یو ایس ایڈ کے زیر اہتمام پاکستان ریڈنگ پراجیکٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاتقریب سے سیکرٹری تعلیم راجہ عباس ، راجہ نجیب الرحمن ، ٹیکنیکل ڈائریکٹر پی آر پی پراجیکٹ ڈاکٹر فیاض احمد ، مصباح صبا، ماہنور تاج ، دانیال ، کائنات ، ارم صدیقی و دیگر نے بھی خطاب کیا تقریب میں تربیت مکمل کرنیوالے ایسوسی ایٹ اور بیچلر ڈگری پروگرام مکمل کرنیوالے طلبا و طالبات اور اساتذہ میں وزیر تعلیم میاں وحید اور سیکرٹری تعلیم راجہ عباس نے ٹیبلٹ تقسیم کئے یو ایس ایڈ کے پاکستان ریڈنگ پراجیکٹ کے تحت ریاست جموں وکشمیر کے 314زیر تربیت اساتذہ نے ایسوسی ایٹ اسناد آزادکشمیر کے متعلقہ گورنمنٹ الیمنٹری کالجوں سے حاصل کر لیں ۔

(جاری ہے)

وزیر تعلیم میاں وحید کا کہنا تھا کہ ایجوکیشن پالیسی کو دو ہزار نو سے تسلسل کے ساتھ لاگو کرنے کیلئے تمام افیسران نے بھرپور کام کیا آزادکشمیر میں سینکڑوں اے ڈی ای گریجویٹ موجود ہیں جو ہمارے بچوں کو عہد حاضر کے تقاضوں کے مطابق تعلیم و تربیت فراہم کرینگے ان اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے یو ایس ایڈ کی خدمات لائق تحسین ہیں یو ایس ایڈ نے طلبا میں پڑھنے کی مہارت پیدا کرنے اور انہیں تربیت فراہم کرنے میں بہترین معاونت کی ہونہار طلبہ کو سکالر شپ دی گئیں جس پر حکومت آزادکشمیر کی جانب سے انکے مشکور ہیں ٹیلنٹ کو سامنے لانے اور مارکیٹ کے قابل بنانے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے یو ایس ایڈ نے مثالی کردار ادا کیا ہے تربیت یافتہ بچوں اور بچیوں کو سرکاری نوکریوں کیلئے مواقع فراہم کرنے چاہیئں تاکہ وہ اس ہنر کو ریاست کے بچے بچے تک پہنچا سکیں۔