جنگ کسی بھی طور افغانستان اور خطے کے مسائل کا حل نہیں ہے‘ افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کا قیام صرف مذاکرات اور بات

چیت ہی سے ممکن ہے اور اس میں پاکستان کا کردار بہت اہم ہے۔افغانسان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر عبدالرؤف ابراہیمی ِکی گفتگو

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعرات 25 فروری 2016 22:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 25 فروری۔2015ء) افغان پارلیمنٹ کے سپیکر عبدالرؤف ابراہیمی نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی طور افغانستان اور خطے کے مسائل کا حل نہیں ہے۔ افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کا قیام صرف مذاکرات اور بات چیت ہی سے ممکن ہے اور اس ضمن میں پاکستان کا کردار بہت اہم ہے۔افغانسان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر عبدالرؤف ابراہیمی ایک افغان وفد کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر ہیں اور اس دوران انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف اور قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے بھی ملاقات کی۔

پاکستان کی پارلیمان کے دورے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالراؤف ابراہیمی نے کہا کہ ہمارے خیال میں جنگ نا تو افغانستان اور نا خطے کے مسائل کا حل ہے۔ ہم افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مذاکرات اور بات چیت کو اہمیت دیتے ہیں اور ہمارے خیال میں مذاکرات کے عمل کو جاری رکھ کر ہی اس خطے میں امن اور استحکام لایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے خطے کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں پاکستان کا کردار بہت اہم ہے۔ہمارے خیال میں پاکستان خطے کے دیگر کے ممالک کے مقابلے میں افغان امن عمل میں ایک اہم کردار ادار کررہا ہے کیونکہ پاکستان بھی افغانستان کی طرح دہشت گردی کا شکاررہا ہے۔ پاکستان افغانستان کے عوام کے ساتھ اس عزم کا اعادہ بھی کر چکا ہے کہ وہ اس عمل میں ایک شراکت دار ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ان کوششوں سے ہم افغانستان میں اور خطے میں استحکام اور امن دیکھیں گے۔

پاکستان ، افغانستان، چین اور امریکہ پر مشتمل چار ملکوں کے نمائندوں کا چوتھا مشاروتی اجلاس رواں ہفتے کابل میں ہوا جس میں تمام طالبان اور دیگر دھڑوں سے کہا گیا کہ وہ بات چت کے عمل میں شریک ہوں۔پاکستان نے بات چیت کے اس عمل کے لیے میزبانی کی پیش کش کی ہے اور ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ مذاکرات مارچ کے پہلے ہفتے میں اسلام آباد میں متوقع ہیں۔