حکومت نے ملک میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے ایکشن پلان کا اعلان کر دیا

نئی حکمت عملی کے تحت انسانی حقوق کے حوالے سے نئی قانون سازی کی جائیگی ، وزیر اعظم نے انسانی حقوق کی مفت قانونی امداد کیلئے 10کروڑ کے فنڈز کی منظور ی دیدی ہے ، انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے نیشنل پلان تشکیل پر عملدرآمد کیلئے ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جائے گی، ہندو شادی بل اور مسیحی طلاق بل تیار کیا گیا ہے ، ویج بورڈ ایوارڈ کے نفاذکیلئے سمری تیارکرلی گئی حکومت کے کئی منصوبوں کی راہ میں دھرنے رکاوٹ بن جاتے ہیں وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید اوروزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 25 فروری 2016 20:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) حکومت نے ملک بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے ایکشن پلان کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ ایکشن پلان کے تحت انسانی حقوق کیلئے نئی قانون سازی کی جائے گی، بچوں، عورتوں اور اقلیتوں کے حقوق کو بھی ایکشن پلان میں شامل کیا گیا ، معذور افراد کے حقوق کو محفوظ بنانے کیلئے اقدام کئے جائیں گے، ہندو شادی بل اور مسیحی طلاق بل تیار کیا گیا ہے ، وزیر اعظم نے انسانی حقوق کی مفت قانونی امداد کیلئے 10کروڑ کا فنڈ منظور کر لیا ہے ، انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے نیشنل پلان تشکیل پر عملدرآمد کیلئے ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جائے گی، ویج بورڈ ایوارڈ کے نفاذکیلئے سمری تیار کرلی گئی ، تنخواہیں نہ دینے والے میڈیا اداروں کیلئے سرکاری بزنس سے مشروط بنایا جائے گا، ہر شہری کو بنیادی حقوق کی فراہمی ریاست کا فرض ہے، حکومت کے کئی منصوبوں کی راہ میں دھرنے رکاوٹ بن جاتے ہیں،قانون سازی اقدامات کے ساتھ سماجی رویوں کو تبدیل کرنے کی بھی پالیسی بنائی گئی ہے، سرکاری افسروں کو بھی انسانی حقوق سے آگاہی کی تعلیم دی جائے گی۔

(جاری ہے)

جمعرات کو یہاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کہا کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے نیشنل پلان تشکیل دیا گیا ہے،انسانی حقوق کے ایکشن پلان کیلئے پالیسی فریم ورک بنایا جائے گا، انسانی حقوق کی خاطر نئی قانون سازی بھی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے تمام قوانین پر نظرثانی کی جائے گی، انسانی حقوق کے عالمی ضابطوں کو پاکستان میں قانون سازی کے ذریعے را ئج کیا جائے گا۔ زاہد حامد نے کہا کہ انسانی حقوق کی مفت قانونی امداد کیلئے 10کروڑ کا فنڈ منظور کر دیا ہے، بچوں، عورتوں اور اقلیتوں کے حقوق کو بھی ایکشن پلان میں شامل کیا گیا ہے، اقلیتی افراد کی سماجی و معاشی ترقی کیلئے منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندو شادی بل اور مسیحی طلاق بل تیار کیا گیا ہے، معذور افراد کے حقوق کو محفوظ بنانے کیلئے اقدام کئے جائیں گے، میڈیا کیلئے انسانی حقوق کا ضابطہ اخلاق ترتیب دیا جائے گا۔ وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے اداروں میں بہتری کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، بچوں کے حقوق کے حوالے سے بھی قومی کمیشن تشکیل دیا جائے گا، انسانی حقوق پر عملدرآمد کیلئے ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جائے گی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ ویج بورڈ ایوارڈ کی یکطرفہ تشکیل کیلئے سمیر یتیار کرلی گئی ہے، تنخواہیں نہ دینے والے میڈیا اداروں کیلئے سرکاری بزنس مشروط بنایا جائے گا۔ پرویز رشید نے کہا کہ ہر شہری کو بنیادی حقوق کی فراہمی ریاست کا فرض ہے، حکومت کے کئی منصوبوں کی راہ میں دھرنے رکاوٹ بن جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی اقدامات کے ساتھ سماجی رویوں کو تبدیل کرنے کی بھی پالیسی بنائی گئی ہے، سرکاری افسروں کو بھی انسانی حقوق سے آگاہی کی تعلیم دی جائے گی۔وزارت قانون کے سیکر ٹر ی بیرسٹر ظفر اﷲ نے کہا کہ گھریلو تشدد کے خلاف وفاق میں بھی قانون سازی کی جائے گی، ضابطہ فوجداری اور تعزیرات پاکستان کو ازسرنو مرتب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے نظام میں بہتری کیلئے قوانین میں ترمیم کی جا رہی ہے، قبائلی علاقوں کے انتظامی و قانونی معاملات سے متعلق کمیٹی کام کر رہی ہے، قبائلی علاقوں میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔