لاہور، والڈ سٹی اتھارٹی اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے مابین معاہدہ دستخط

مسلم لیگ ن کی قیادت تاریخی ورثے اور اقلیتوں کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے، صدیق الفاروق مذہبی سیاحت کا فروغ ناگزیر ، ہم آہنگی کیلئے بہت گنجائش ہے، ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری

جمعرات 25 فروری 2016 20:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 فروری۔2016ء) چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کر رہی ہے۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف تاریخی ورثے کے تحفظ کے لئے بھی کوشاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی اور متروکہ وقف املاک بورڈ کے مابین سیاحت کے فروغ کیلئے باہمی تعاون کے معاہدے کی تقریب سے گفتگوکے دوران کیا۔

تقریب میں ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کامران لاشاری، ڈائریکٹر مارکیٹنگ آصف ظہیر، ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز خالد علی،ترجمان اتھارٹی تانیہ قریشی ، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹورازم عائشہ خان سمیت دیگر افراد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

صدیق الفاروق کا کہنا تھا کہ معاہدے کا مقصد ہاہمی تعاون سے اپنے ورثے کا تحفظ ہے۔ اندرون لاہور تاریخی اہمیت کا حامل ہے جہاں کی تاریخی یادگاریں قدیم روایات کی مظہر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت متروکہ وقف املاک بورڈ وطن عزیز میں آنے والے ہندو اور سکھ یاتریوں کو والڈ سٹی اتھارٹی کے تعاون سے یہاں کی سیاحت کے بھرپور مواقع فراہم کرے گا تاکہ اقلیتوں کے تحفظ کے تاثر کو مستحکم کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سکھ اور ہندو یاتریوں کی بھرپور مہمان نوازی کرتے ہیں اور اقلیتوں کے تحفظ کے لئے ٹیکسلا کے قریب زمین بھی لے رہے ہیں ۔

جبکہ والڈ سٹی اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری نے چیئرمین صدیق الفاروق کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مذہبی سیاحت کا فروغ ناگزیر ہے کیونکہ ہمارا خطہ دو بڑے مذاہب کا گہوارہ ہے اور مذہبی ہم آہنگی کے لئے بہت گنجائش موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اندرون لاہور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی کا تحفظ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شاہی حمام کی بحالی کا کام مکمل ہو چکا ہے اور ہر ماہ 5000کے قریب ملکی و غیر ملکی سیاح یہاں کا دورہ بھی کرتے ہیں۔

ہم نے سیاحوں کے لئے مختلف پیکجز بھی متعارف کروائے ہیں۔ اسی قسم کے پرکشش پیکجز یہاں آنے والے ہندو اور سکھ یاتریوں کے لئے بھی متعارف کروائے جائیں گے۔گلی محلوں کی جاذبیت اور خوبصورتی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اندرون لاہور کی سیر کے لئے رنگیلے رکشوں کی مقبولیت اور ضرورت بھی بڑھ چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :