اسلام آباد ہائی کورٹ ، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی دینے کے عدالتی فیصلے کے خلاف وفاق کی اپیل کی سماعت 29فروری تک ملتوی

جمعرات 25 فروری 2016 19:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بلٹ پروف گاڑی دینے کے عدالتی فیصلے کے خلاف وفاق کی اپیل کی سماعت 29فروری تک ملتوی کر دی ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو عدالت عالیہ کے جسٹس نور الحق این قریشی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کی تو سابق شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کئی اہم معاملات میں از خود نوٹس لیئے تھے جس کے باعث وہ دہشتگردوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور ان کی جان کو خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ 12مئی 2007ء کو بھی سابق چیف جسٹس پر حملہ ہو چکا ہے اور وکلاء تحریک کے دوران سابق وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے انہیں بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ ہے کہ لانگ مارچ کے دوران سابق چیف جسٹس دریائے جہلم کی پل عبور نہ کریں ان کی زندگی کو شدید خطرات ہیں سابق چیف جسٹس کے وکیل نے مذید دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس سمیت ہر شہری کو سیکورٹی فراہم کرنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے لہذا حکومت سابق چیف جسٹس کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کرے سماعت کے دوران فاضل جسٹس نورالحق این قریشی نے ریمارکس دیئے کہ یہ تمام باتیں ہم جانتے ہیں عدالت کا وقت ضائع نہ کیا جائے جس پر شیخ احسن الدین ایڈوکیٹ نے مذید دلائل دینے کے لئے وقت طلب کیا عدالت نے سماعت 29فروری تک ملتوی کردی ۔