سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے فیوچر مارکیٹ بل 2016ء کی ترامیم کے ساتھ منظوری دے دی

کمیٹی کی کتابوں کی درآمد پر بھی ٹیکس اور ڈیوٹیز لگا نے کی سفارش

جمعرات 25 فروری 2016 19:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فیوچر مارکیٹ بل 2016ء کی ترامیم کے ساتھ منظوری دے دی، کمیٹی نے کاغذ کی درآمد پر عائد زیادہ ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کی وجہ سے پرنٹنگ کی مقامی صنعت کو ہونے والے نقصانات پر بحث کی، کمیٹی نے سفارش کی کہ کتابوں کی درآمد پر بھی ٹیکس اور ڈیوٹیز لگائی جائیں تا کہ پرنٹنگ کی مقامی صنعت کو نقصان سے بچایا جا سکے، کمیٹی نے حکومت کی جانب سے 480ارب کا سرکولرڈیٹ ایک دن میں سارا عمل جلد بازی میں مکمل کرنے پر حیرت کا اظہار کیا اور مزید تحقیقات کا فیصلہ کیا۔

جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں فیوچر مارکیٹ بل 2016 کے سیکشن 2 کے ذیلی سیکشن 47 سیکشن 86اور سیکشن 92کے ذیلی سیکشن 2اے میں ترمیم کی تجاویز کے ساتھ منظوری دے دی، کمیٹی میں کاغذات کی درآمد کے حوالے سے عائد ڈیوٹی اور ٹیکس سٹریکچر میں خامیوں پر بحث کی گئی، کاغذ کی صنعت سے وابستہ نمائندوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں کاغذ کی درآمد پر بہت زیادہ ٹیکس اور ڈیوٹیز عائد کی گئی ہیں جبکہ کتابوں پر کم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جس کی وجہ سے مقامی پرنٹنگ کی صنعت کو نقصان ہو رہا ہے، کمیٹی نے سفارش دی ہے کہ مقامی پرنٹنگ کی صنعت کو سپورٹ کرنے کیلئے کتابوں کی درآمد پر ڈیوٹی لگائی جائے، معاملہ پر مزید غور کیلئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کامرس کو ریفر کر دیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن نے گزشتہ سال کمیٹی کی جانب سے پروگرام کے حوالے سے دی گئی سفارشات پر بریفنگ دی۔ ماروی میمن نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ادائیگیوں کو بائیو میٹرک تصدیق کیلئے منسلک کرنے کا عمل جاری ہے۔ پروگرام کے اخراجات کے حوالے سے آڈٹ نادرا اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مشترکہ کمیٹی نے کیا، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 2315ملازمین کام کر رہے ہیں، جن میں سے 2080 ملازمین بی آئی ایس پی کے ہیں جب کہ 237ملازمین ڈپوٹیشن پر ہیں، پروگرام کے متعلق شکایات 450 تحصیلوں میں درج کی جا سکتی ہیں اور اس حوالے سے ہاٹ لائن بھی قائم کی جاچکی ہے، پروگرام کے حوالے سے شارٹ میسج کے ذریعے لوگوں کو ورغلانے والے 7000موبائل سمز کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

کمیٹی میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی 480ارب کے سرکلرڈیٹ کے حوالے سے رپورٹ پر بحث کی ۔ کمیٹی نے 480ارب کی ادائیگی کے حوالے سے تمام عمل ایک ہی دن میں مکمل کرنے پر حیرت کا اظہار کیا۔ کمیٹی نے معاملہ پر مزید تحقیقات کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ عنوان :