نیشنل ڈیموکریٹک فاوٴنڈیشن آ ئندہ انتخابات میں ایک لاکھ مبصرین کی تربیت کریگی‘کنور دلشاد

جمعرات 25 فروری 2016 16:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) نیشنل ڈیموکریٹک فاوٴنڈیشن کے چیئر مین کنور محمد دلشاد نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت اور جمہوری ادارے وقت کے ساتھ مستحکم ہو رہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ اداروں اور سیاسی جماعتوں کو مزید جمہوری اقدار کا حامل بنایا جائے۔ نیشنل ڈیموکریٹک فاوٴنڈیشن کی آفیشل ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کنور محمد دلشاد نے کہا کہ عام انتخابات کو شفاف بنانے اور جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے ہر سطح پر شفارشات تیار کر رہے ہیں۔

آئیندہ عام انتخابات میں ملک بھر کے ہر پولنگ سٹیشن کی مانیٹرنگ کے لئے ایک لاکھ کے لگ بھگ غیر جانبدار مبصرین کی بین الاقوامی معیار کے مطابق ٹیم تیار کی جائے گی ، انتخابات میں بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں اور امن و امان کے مسائل کی وجہ سے ملک میں جتنے بھی انتخابات ہوئے ہیں اس میں حکمران جماعتوں کو پندرہ فیصد کے لگ بھگ عوام کے ووٹ ملے ہیں۔

(جاری ہے)

جب تک نظام درست نہیں کیا جائے گا عوام تک حقیقی جمہوریت کے ثمرات منتقل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی ملک کی محض دو فیصد آبادی بھی سلامتی اور استحکام کے لئے خطرہ ثابت ہو سکتی ہے، اگر وہ اپنے آپ کو سسٹم سے باہر سمجھتی ہو۔ لہذا عدوی جمہوریت کے بجائے Inclusive جمہوریت جس میں ہر فرد اور ہر گروپ کی آواز اور مفادات شامل ہو، کامیابی سے ہمکنار ہو سکتی ہے۔

کنور محمد دلشاد نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیموکریٹک فاوٴنڈیشن ملک میں قومی مردم شماری کے بارے میں حقائق پر مبنی اپنی جامع اور مستند رپورٹیں عوام کی آگاہی کے لئے سیاسی جماعتوں اور حکومت کو بھجواتی رہے گی، مردم شماری کے نتائج آنے پر اسمبلیوں کی نشستوں میں رد عمل کرنا ہوگا۔ کنور محمد دلشاد نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کاحق دیے جانے کے حوالے سے انہوں نے کہا اس سلسلے میں سب سے بڑی رکاوٹ بیوروکریسی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر نے این ڈی ایف کے قیام کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے این ڈی ایف کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے جمہوریت کے استحکام، انتخابات کو شفاف بنانے اور ووٹ کے تقدس کو بحال کرنے کے لئے ہر سطح پراین ڈی ایف کے ساتھ تعاون کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایف کی سفارشات پر عمل درآمد کے لئے قانون سازی کی ضرورت پڑی تو قومی، صوبائی اور مقامی اسمبلیوں میں قانون سازی کے لئے مکمل حمایت بھی فراہم کی جائے گی۔

سینیٹر نہال ہاشمی نے این ڈی ایف کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ یہ ادارہ ایک اچھے سرجن کی طرح جمہوری نظام کی خامیاں دور کرنے میں اس انداز سے اپنا کردار ادا کرے کہ آنے والی نسلیں اس کی خدمات کو یاد رکھیں ۔سینیٹر ڈاکٹر قیوم سومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی بقاء اور استحکام کے لئے پی پی پی کی جدوجہد کی ایک طویل تاریخ ہے، جمہوریت کی خاطر جتنی قربانیاں ہم نے دی ہیں سیاسی جماعت نے نہیں دیں۔

انہوں نے این ڈی ایف کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسے جمہوریت کے استحکام کی جانب پیش رفت قرار دیا۔ فیصل واوڈا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انتخابی نظام میں خرابیاں موجود ہیں ان کی درستگی کے لئے این ڈی ایف کی سفارشات اہمیت کی حامل ہوں گی۔ انہوں نے این ڈی ایف کے قیام کے قیام کو سراہتے ہوئے یہ توقع ظاہر کی کہ یہ ادارہ خوف سے آزاد ماحول میں ووٹ کے استعمال کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

نیشنل ڈیموکریٹک فاوٴنڈیشن کے وائس چیئر مین سہیل کیست نے این ڈی ایف کے قیام اور اغراض و مقاصدپر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ این ڈی ایف کی شکل میں پاکستان میں پہلی مرتبہ ایک ایسا ادارہ وجود میں آیا ہے جسے آئینی اور قانونی طور پر انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے سفارشات تیار کرنے اور انتخابی عمل کی نگرانی کا مینڈیٹ حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی ایف نے باقاعدہ کام کا آغاز کردیاہے۔ ہم پاکستان کے عوام کے سیاسی اور جمہوری شعور کو اجاگر کرنے میں اپنا بھرپورکرداراداکریں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سیاست اور حکومت کو الگ الگ رکھا جاتا ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں یہ دونوں چیزیں ایک دوسرے میں ضم کردی گئی ہیں جس کی وجہ سے عوام کو جمہوریت کے حقیقی فوائد حاصل نہیں ہوپاتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہم پولیٹیکل سوشلائزیشن کے فلسفے پر یقین رکھتے ہیں، یہی وہ واحد طریقہ ہے جس کے ذریعے عوام کا حقیقی مینڈیٹ سامنے لایا جا سکتا ہے۔ عوامی شعور کو اجاگر کرنے کے لئے این ڈی ایف کے پلیٹ فارم سے مختلف پروگرام شروع کئے جارہے ہیں۔ہم ہر طبقہ کے لوگوں کے پاس جائیں گے بالخصوص نوجوانوں اور طلباء سے رابطوں کو بڑھایا جائے گا۔