پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے ضرورت مند بچوں کے لیے پارٹنرسکولوں کا منظم نیٹ ورک قائم کر دیا

جمعرات 25 فروری 2016 16:16

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 فروری۔2016ء) پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مفت تعلیم کے منصوبوں سے منسلک سکول مالکان اپنے تعلیمی اداروں میں طالب علموں کی خوشگوار ماحول مہیا کرکے انہیں زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھنے کے لیے ضروری اعتماد اور حوصلہ فراہم کریں تاکہ ہمارے طالب علم کل کا سرمایہ بنیں۔یہ بات پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مینجنگ ڈائریکٹر طارق محمود نے مختلف سکول مالکان کے وفد سے اپنے دفتر میں ملاقات کے دوران کہی۔

اس موقع پر ڈپٹی ایم ڈی طارق رفیق اور مختلف پروگرام ڈائریکٹرز بھی موجود تھے۔طارق محمود نے اس امر پرا پنے اطمینان کا اظہار کیا کہ نجی سکولوں کے اشتراک سے بے وسیلہ گھرانوں میں تعلیم عام کرنے کی مہم کو آگے بڑھانے میں نمایاں مدد ملی ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے ضرورت مند بچوں کی سہولت کے لیے صوبے کے 36اضلاع میں پارٹنرسکولوں کا منظم نیٹ ورک قائم کر دیا ہے جہاں پر طالب علموں کو مفت تعلیم کی سہولت مہیاکی گئی ہے۔

پارٹنر سکولوں میں اس بات پر خاص توجہ دی گئی ہے کہ کمرہ تعلیم کشادہ ہو، تعلیمی فرنیچر دستیاب ہو اور پینے کے صاف پا نی کے ساتھ ساتھ کلین ٹائلٹ کی سہولت بھی مہیا ہو۔ایم ڈی پیف نے واضح کیا حکومتی ہدایات کی روشنی میں تمام پارٹنر سکولوں میں جسمانی سزا پرسختی سے پابندی عائد ہے، اسی طرح شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کمپیوٹر ٹیکنالوجی کو نہایت مہارت سے استعمال میں لایا گیا ہے۔

پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے انضمامی تعلیم کا منصوبہ بھی شروع کیا ہے تا کہ معمولی نوعیت کی معذوری میں مبتلا بچے تعلیم کے ذریعے زندگی کی دوڑ میں آگے آئیں۔ طارق محمود نے واضح کیا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تعلیمی منصوبوں سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے نجی سکولوں کو بالخصوص فائدہ پہنچا ہے۔ان سکولوں کی مالی معاونت کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت بھی کی گئی ہے اور انہیں جدید تعلیمی تصورات سے آگاہ کر نے کے لیے تربیتی پروگرام بھی شروع کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مانیٹرنگ کے نظام کو مزید موثر بناتے ہوئے ضلعی سطح پر مانیٹرنگ سٹاف بھرتی کیا گیا ہے۔یہ سٹاف تعلیمی منصوبوں کی شفافیت میں اپنا موثر کردار ادا کرے گا۔اس موقع پر سکول پارٹنر ز کے وفد نے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی تعلیمی پالیسیوں کو سراہا اور ان کو فروغ تعلیم میں اہم پیش رفت قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :