پٹھان کوٹ واقعہ،خصوصی تحقیقاتی ٹیم جلد بھارت کا دورہ کرے گی‘پاکستان

جمعرات 25 فروری 2016 14:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 فروری۔2016ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ پٹھان کوٹ واقعہ کی تحقیقات کے سلسلہ میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم جلد بھارت کا دورہ کرے گی‘ پٹھان کوٹ واقعے کی تحقیقات کے حوالے سے پاکستان بھارت کے ساتھ مکمل تعاون کررہاہے،پاکستان نے واقعہ کی ایف آئی آر قانون کے دائرہ میں رہ کر درج کی‘ سمجھوتہ ایکسپریس واقعہ کے حوالے سے کئی دفعہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ معاملہ اٹھایا کہ تحقیقات کے نتائج سے آگاہ کیا جائے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے لیکن بھارتی لیڈروں کی یقین دہانیوں کے باوجود عمل درآمد نہیں کیا گیا‘ افغانستان میں چار ملکی رابطہ ممالک کے تحت جاری مفاہمت اور امن عمل کے لئے کوئی پیشگی شرائط نہیں رکھی گئی ‘ چاروں ممالک طالبان کو مذاکرات کے لئے آمادہ کرنے کے لئے کوششیں کررہے ہیں‘ مذاکرات کے لئے تمام طالبان گروپوں کو دعوت دی گئی ‘ ایران کے صدر کے دورہ پاکستان کی تاریخ طے کرنے کے لئے بات چیت جاری ہے‘ ضرب عضب کے آخری مرحلہ کا اعلان پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے مصمم ارادے کا اعادہ ہے‘ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی تحریک کو دہشت گردی سے منسوب کرنا درست نہیں ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے کہا کہ پاکستان نے پٹھان کوٹ دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کی تھی اور بھارت کو مکمل تعاون کا یقین دلایا تھا ۔وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی تھی۔ تحقیقات کے حوالے سے دونوں ممالک رابطہ میں ہیں اور تحقیقاتی ٹیم جلد بھارت کا دورہ کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگلے ماہ امریکہ میں نیوکلیئر اجلاس کے دوران وزیراعظم پاکستان اور بھارت کے وزیراعظم کے درمیان ملاقات کی ابھی تک کوئی تجویز نہیں ۔

دوستی بس سروس اور سمجھوتہ ایکسپریس سروس بحال ہوگئی۔ بھارت میں ہنگاموں کی وجہ سے بس سروس میں تعطل آیا تھا اور بس سروس بھارت کی درخواست پر روکی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام حق خود ارادیت کے حصول کے لئے تحریک چلا رہے ہیں اور اب تک 84000 لوگ شہید ہوچکے ہیں اور ہزاروں لاپتہ ہوچکے ہیں اور 2009 میں اجتماعی قبریں بھی ظاہر ہوگئی تھیں۔

حق خود ارادیت کی تحریک کو کشمیری عوام کی بھرپور سپورٹ حاصل ہے اور بعض لوگ ان کی تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی سے جوڑنا چاہتے ہیں۔ افغانستان میں چار ملکی رابطہ ممالک کی جانب سے جاری مفاہمت اور امن کے عمل کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے کوئی پیشگی شرائط نہیں ہیں۔ طالبان کے تمام گروپوں کو مذاکرات کے لئے دعوت دی گئی ہے۔

چاروں ممالک افغانستان میں مفاہمت اور امن کا عمل آگے بڑھانے کے لئے پرعزم ہیں۔ افغان امن عمل پورے خطے کے لئے اہم ہے۔ ایران کے صدر کے دورہ پاکستان کے حوالے سے تاریخ طے کرنے کے لئے دونوں ممالک میں بات چیت چل رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ قربانیوں کا اعتراف امریکہ سمیت ہر ملک نے کئی بار کیا ہے ۔

پاکستان کی جانب سے ضرب عضب کے آخری مرحلہ کا اعلان دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے مصمم ارادے کا اعادہ کرتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساٹھ ہزار سویلین شہید ہوئے اور پانچ ہزار فوجیوں نے جان کی قربانی دی۔ کسی قسم کو گمان نہیں ہونا چاہئے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف کہیں بھی کمزوری کا اظہار کررہا ہے۔ دہشت گردی خطہ سمیت پوری دنیا کے لئے ناسور بن چکیہ۔

ے تمام ممالک کو تعاون کے ذریعے ختم کرنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس دہشت گردی کے واقعہ کے حوالے سے پاکستان نے بھارت سے کئی بار معاملہ اٹھایا ہے کہ تحقیقات کے نتائج سے پاکستان کو آگاہ کیا جائے اور ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے لیکن بھارتی لیڈروں کی یقین دہانی کے باوجود عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

واقعہ کے ماسٹر مائنڈ نے اعتراف کیا تھا کہ اس میں بھارت کے آرمی کے لوگ شامل ہیں لیکن بھارت نے ابھی تک ایکشن نہیں لیا۔ پاکستان کی پوزیشن واضح ہے۔ پاکستان خطہ میں امن کا خواہاں ہے اور خطہ میں اسلحہ کی دوڑ کے خلاف ہے۔ عالمی برادری کی جانب سے امتیازی سلوک خطہ کے استحکام میں خلل ڈال سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ڈاکٹر عافیہ کا معاملہ اٹھایا ہوا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عمان میں چھ سو قیدی سنگین جرائم کی پاداش میں جیلوں میں قید ہیں۔ سفارت خانہ کی ٹیم پندرہ دن بعد جیل کا وزٹ کرتی ہے اور قیدیوں کی فلاح کے لئے اقدامات اٹھاتی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کے امن کے لئے چاروں ممالک طالبان کو مذاکرات پر لانے کے لئے کوششیں کررہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات کی تاریخ طے کرنے کے لئے رابطہ میں ہیں۔