اپوزیشن کے احتجاج اور نعرے بازی کے دوران قومی اسمبلی میں ( نسٹ) یونیورسٹی بارے ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور

جمعرات 25 فروری 2016 14:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی شدید مخالفت اور نعرے بازی کے دوران نیشنل یونیورسٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے اپوزیشن نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے یہ ترمیم بعض شخصیات کو فائدہ پہنچانے کے لئے لا ئی ہے حکومت تعلیم کے ساتھ کھیلنا بند کرے ایسی ترامیم لانے سے ملک سے قابل افراد بیرون ملک چلے جائیں گے ۔

وزیر موسمیات زاہد حامد نے کہا کہ اپوزیشن الزامات لگانے سے گریز کرے نسٹ یونیورسٹی دنیا کی بہترین یونیورسٹی ہے بل کے تحت اب یونیورسٹی کے بورڈ کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ پروفیسرز ، ڈائریکٹرز و دیگر تعیناتیاں کرے اس یونیورسٹی کا چیف ایگزیکٹو آرمی چیف ہیں اس لئے یہاں میرٹ کی دھجیاں ہر گز نہیں اڑائی جائیں گی ۔

(جاری ہے)

شیریں مزاری اور نوید قمر نے ترمیم لانے پر شدید تنقید کی اور ترمیم کو قومی اور تعلیمی مفاد کے خلاف قرار دیا انہوں نے کہا کہ میرٹ کی بنیاد پر تقرریاں ہونی چاہئے ۔

اوپن میرٹ کے ذریعے علی اختیاراتی افسران کا تقرر ہونا چاہئے بورڈ کو اختیار دینے سے قانونی قباحتیں پیدا ہوں گی ۔پی ٹی آئی کے شفقت محمود نے کہا کہ کسی شخص کو یونیورسٹی کا چارج دینے کے لئے یہ ترمیم لائی گئی ہے یہ مثال چل پڑی تو دیگر یونیورسٹیاں بھی اس کو فالو کریں گے اگر حکومت کسی شخص کو یونیورسٹی کا ریکٹر بنانا چاہتی ہے تو قانون کی دھجیاں نہ بکھیرے ۔

شیریں مزاری نے کہا کہ یونیورسٹی کا معیار اعلی ہونے کا مقصد یہ نہیں کہ من پسند شخص کو ریکٹر لگا دیا جائے ۔ بورڈ کو اختیار ہر گز نہیں دینا چاہئے ۔حکومت ریکٹر کی قابلیت بارے قواعد بنائے خدا کے واسطے ایک شخص کو اکاموڈیٹ کرنے کے لئے پوری ملک کی یونیورسٹی کو تباہ نہ کرے ۔ یہ یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کو حق دینا چاہےء ہم اس ترمیم کی شدید مخالفت کریں گے ۔

پی ٹی آئی کے امیر اللہ مروت نے بھی بل کی شدید مخالفت کی ہے اور کہا کہ حکومت من پسند شخص کو یونیورسٹی کا
ریکٹر لگانے کے لئے ترمیم لانا چاہتی ہے وفاقی وزیر زاہد حامد جو کہ سابق فوجی حکومت میں بھی وزیر قانون تھے نے نسٹ یونیورسٹی کا ترمیمی بل ایوان میں شق در شق پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بدنیتی شامل نہیں ہے حکومت اہل افراد کو ریکٹر لگائے گی محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یونیورسٹی کے ریکٹر کی تقرری کے لئے آسامی کا اشتہار دے حکومت احتیاط کرے ورنہ بری مثال ملک میں بن جائے گی قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے نسٹ یونیورسٹی کے ریکٹر کی تقرری کے متعلق ترمیمی بل منظور کر لیا ترمیمی بل کے حق اور مخالفت میں باقاعدہ ووٹنگ کرائی گئی اپوزیشن نے ووٹنگ کے دوران حکومت اراکین پر طنزیہ جملے بھی کسے اور کہا کہ میرٹ کے خلاف ووٹ نہ دیں ملک میں میرٹ کی دھجیاں نہ بکھیری جائیں اور اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق ووٹ دیں ۔

نسٹ بل کے حق میں 61 ووٹ جبکہ مخالفت میں 33 ووٹ آئے آخر کار بل کثرت رائے سے منظور کر لیا ۔