انڈونیشیا ، پاکستانی سفارتخانہ کی فروخت میں مبینہ اربوں روپے کی کرپشن

تحقیقات سرد خانے میں ڈالنے پر چیئرمین نیب سے جواب طلب

جمعرات 25 فروری 2016 14:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 فروری۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے انڈونیشیا میں پاکستانی سفارتخانہ کی فروخت میں مبینہ اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات سرد خانے میں ڈالنے پر چیئرمین نیب سے جواب طلب کرلیا ہے ۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتخانہ میں مبینہ کرپشن کی نشاندہی اور کرپشن کی دستاویزاتی ثبوت دفتر خارجہ کے اعلیٰ افسران پر مشتمل کمیٹی نے پارلیمنٹ کو 2012ء میں دیئے تھے چار سال گزرنے کے باوجود نیب نے ابھی تک کارروائی کا آغاز ہی نہیں کیا ہے نیب کی کارکردگی ایسی رہی تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیسے ہوگا ۔

ڈپٹی کنوینر پی اے سی سید نوید قمر نے کہا کہ نیب نے اس سکنیڈل کو سرد ڈانے میں ڈال رکھا ہے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بھی اس بارے میں نیب کو واضح ہدایات دی ہیں لیکن نیب سکینڈل کی تحقیقات میں کوئی کارروائی ابھی تک نہیں ہے سپیکر نے سفارتخانہ کرپشن سکینڈل کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیجتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ وہ چیئرمین نیب کو ذاتی حیثیت میں طلب کرکے سکینڈل کی تحقیقات سرد خانہ میں ڈالنے اور کرپشن کرنے والے افسران کیخلاف کارروائی نہ کرنے پر کارروائی کرتے یاد رہے کہ مشرف دور میں انڈونیشیا میں پاکستانی سفیر ایک سابق فوجی جرنیل تھے جنہوں نے جکارتہ میں اربوں روپ ے کا سفارتخانہ فروخت کرکے قومی خزانہ کو اربوں روپے نقصان پہنچایا تھا جس پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تحقیقات آڈٹ رپورٹ کی روشنی میں شروع کرنے کی ہدایت کی نیب نے دیگر سکینڈلز کی طرح یہ سکینڈلز بھی سرد خانے میں ڈال رکھا ے جس کی واحت پارلیمنٹ نے طلب کرلی ہے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو وقفہ سوالات کے موقع پر رکن قومی اسمبلی نعیمہ کشور کے انڈونیشیا یں فروخت کی گئی پاکستانی املاک کی تفصیلات کے جواب میں سپیکر ایاز صادق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ک پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اس کی تحقیقات مکمل کرلی تھیں مگر نیب حکام اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کررہے وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے بتایا کہ پچاس لاکھ روپے کے کاٹن ایکسپورٹرز و دیگر برآمد کنندگان کے ریفنڈز آئندہ ماہ واپس کردینگے وزیراعظم کی ہدایت پر انڈسٹری والوں کیلئے بجلی تین روپے اڑتیس پیسے سستی کی جاچکی ہے اس سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو بہت فائدہ ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ 2014-15ء میں پاکستان سے افغانستان کو برآمدات ایک ارب چھیانوے کروڑ ڈالر کی تھیں جبکہ درآمدات 23 ملین ڈالر تھیں جس میں خشک فوڈ و دیگر آئٹمز شامل تھیں رکن قومی اسمبلی شیخ قیصر نے وفاقی وزیر تجارت استفسار کیا کہ افغانستان کے ساتھ کاروبار کرنے کے لئے ایڈوانس پے منٹ کی سفارشات ہے اس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں اس پر وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ افغانستان کے سابق ٹرانزٹ ٹریڈ میں سمگلنگ اور غیر قانونی تجارت ہورہی ہے فوڈ و زرعی اشیاء کی تجارت روپے میں کرنے کی اجازت دے دی ہے اس کے علاوہ بین الوزارتی کمیٹی نے لینڈ پورٹ اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوری دے دی ہے اس حوالے سے قبل قومی اسمبلی میں پیش کیاجائے گا وفاقی وزیر تجارت نے رکن اسمبلی شمس النساء کے سوال کے جواب میں بتایا کہ وزارت کو کپڑے کی برآمد سے براہ راست کوئی آمدن حاصل نہیں ہوئی دو ہزار تیرہ چودہ میں کپڑے کی بر آمدات 1210ملین میٹر رہی جو کہ 2014-15 ء میں ایک فیصد تھیں مگر عالمی ماریکٹ میں قیمتوں کے گرنے کی وجہ سے کپڑے کی برآمدات میں سے 1.33 ارب ڈالر حاصل ہوئے وزارت خارجہ حکام نے ایوان زریں کو تحریری طور پر آگاہ کیا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران چین میں 15 ، بنکاک میں ایک کویت میں تین ، نیروبی میں تین اور ایران میں بارہ پاکستانیوں کی منشیات کی سمگلنگ اور قتل کے الزام میں سزائے موت دی گئی ہے جبکہ ایران میں چھ افراد اور چین میں آٹھ پاکستانی سزائے موت کے منتظر ہیں حکام نے مزید بتایا کہ روس میں ایک اور تاجستان میں تین پاکستانی جیلوں میں قید ہیں قیدیوں کی خیریت دیافت کرنے کیلئے قونصلر رسائی دی گئی ہے

متعلقہ عنوان :