پاک امریکہ تعاون جنوبی ایشیاء میں امن و خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے، سردار ایاز صادق

جمعرات 25 فروری 2016 14:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 فروری۔2016ء) سپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ دیرپا پاک امریکہ تعاون جنوبی ایشیاء میں امن و خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے،پاکستان امریکہ کیساتھ پائیدارشراکت داری، بہتر گورننس اوردہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ایم ہیل کیساتھ گفتگو میں کیا جو آج ان سے ملاقات کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس آئے تھے۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاک امریکہ شراکت داری محض دہشت گردی کے خلاف جنگ تک محدود نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں اتحادی ممالک کے مابین مشترکہ مفادات اور سٹریٹجک تعاون کے تحت وسیع شعبوں میں کئی دہائیوں پر مشتمل مضبوط تعلقات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کے لئے امریکہ کی جانب سے بین الپارلیمانی تعلقات اور پارلیمانی اداروں کی مضبوطی کے لئے کئے جانے والے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے امریکہ کی جانب سے پاکستان میں سول اداروں کو گورننس میں بہتری کے لئے معاونت فراہم کرنے پر سراہا اور سائنس و ٹیکنالوجی، انجینئرنگ ، زراعت اور تعلیم کے شعبوں میں مزید تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔سردار ایاز صادق نے امریکی سفیر کو بتایا کہ پاکستان کی پارلیمان دنیا کی پہلی پارلیمان ہے جس نے پائیدار ترقی کے اہداف کا سیکرٹریٹ قائم کیا ہے اور اسے دنیا کے پہلے شمسی توانائی سے چلنے والے قانون ساز ادارہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی امن و سلامتی کے لئے دہشت گردوں کے خلاف نبرد آزما ہے اور آپریشن ضرب عضب کا مقصد دہشت گردوں کا مکمل قلع قمع کرنا ہے۔امریکی سفیر David M. Haleنے پاکستانی عوام کی جانفشانی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کے ذریعے پاکستان کے عوام کے لئے ایک روشن اور تابناک مستقبل کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ پارٹنر شپ عالمی و علاقائی سلامتی کے لئے اہمیت کا حامل ہے اور امریکہ جنوبی ایشیاء میں درپیش چیلنجز کے مقابلے کے لئے پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہے۔انہوں نے دہشت گرد ی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس جنگ میں اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھے اور اس ناسور کے خلاف امریکہ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

انہوں نے پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کیلئے امریکی تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان کے ممبران اور سیکرٹریٹ سٹاف کی ٹریننگ اور استعدادکار میں اضافے کیلئے امریکہ معاونت فراہم کرتا رہیگا۔انہوں نے دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی تعلقات اور عوامی رابطوں کو بڑھانے پر بھی زور دیا۔

متعلقہ عنوان :