چاکلیٹ کھانے والوں کی دماغی کارکردگی بہترہوتی ہے‘ چاکلیٹ کا انسان
کے دماغ کی علمی قابلیتوں کے ساتھ مثبت تعلق ہے۔تحقیق دانوں کا دعوی
میاں محمد ندیم جمعرات 25 فروری 2016 12:11
لندن(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25فروری۔2016ء) محققین نے چاکلیٹ کو دماغی کارکردگی کے لیے مفید قراردیا ہے۔تحقیق کے دوران سامنے آیا ہے کہ چاکلیٹ کھانے کا انسان کے دماغ کی علمی قابلیتوں کے ساتھ مثبت تعلق ہے۔تحقیق دانوں نے کہا کہ یہ پہلا مطالعہ ہے، جس میں دیکھا گیا ہے کہ چاکلیٹ کھانے کا انسانی دماغ کے افعال پر کیا اثر تھا، انھوں نے اندازہ لگایا ہے کہ چاکلیٹ کو باقاعدگی سے کھانے سے دماغی کارکردگی بہتر ہوئی تھی۔
محققین نے اپنے سائنسی پرچے میں لکھا کہ اس سے پہلے کے مطالعوں میں کوکو کی پھلیوں وہ پھل جس سے چاکلیٹ بنتا ہے میں موجود فلیون تھری آئل نامی کیمیائی جز کو دل کی اچھی صحت کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے لیکن انسانی معرفت کے حوالے سے چاکلیٹ کے اثرات کے بارے میں اب تک زیادہ جانا نہیں گیا ہے۔(جاری ہے)
یونیورسٹی آف ساو¿تھ ویلز، مین یونیورسٹی اور لکسمبرگ انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ سے منسلک تحقیق دانوں کی ایک ٹیم کی طرف سے نیویارک سے تعلق رکھنے والے 23 سے 98 برس کے لگ بھگ ایک ہزار افراد کے ایک مطالعے پر نظر ڈالی گئی ہے، جس میں شرکاءکی غذائی کھپت کو دل کی بیماری کے خطرے کے عوامل کے لیے ناپا گیا تھا۔
محققین نے شرکاءسے ایک غذائی سوالنامہ بھرنے کے لیے کہا تھا جس میں انھوں نے اپنے روزمرہ کے کھانوں، پھل، اسنیک اور مشروبات کی کھپت کا ریکارڈ درج کیا۔جب شرکاءکی غذائی کھپت کو علمی قابلیتوں کے ساتھ ملا کر دیکھا گیا تو محققین کو پتا چلا کہ چاکلیٹ کا زیادہ استعمال بہتر علمی کارکردگی کو ظاہر کر رہا تھا۔شرکاءکی علمی قابلیتوں کی پیمائش کے لیے محققین نے دماغی آزمائشوں کے ٹیسٹ کی ایک سیریز تیار کی تھی جس میں باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانے والے افراد نے بصری یاداشت ،تنظیمی ورکنگ یاداشت کے ٹیسٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔محققین کا کہنا ہے کہ چاکلیٹ میں شامل کوکو فلیونوئڈز دماغی افعال کی بہتری کا باعث بنتے ہیں۔سائنس دان سترہویں صدی سے چاکلیٹ کا تعلق دل کی صحت کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اور عصر حاضر کے زیادہ ٹھوس سائنسی شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ چاکلیٹ کا استعمال دوران خون کے نظام اور صحت مند زندگی کے لیے اہم ہے۔خاص طور پر ڈارک چاکلیٹ کے بارے میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ طویل عرصے تک ڈارک چاکلیٹ کا مسلسل استعمال، دل کے دورے، ہارٹ فیل، فالج کے خطرات سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔چاکلیٹ کو عرصہ دارز سے بخار میں کمی ،بچوں میں اسہال کے علاج ،نیند اور دانت کی صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔اگرچہ تحقیق میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ کونسی چاکلیٹ علمی قابلیتوں کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ لیکن قیاس ہے کہ اس کے لیے سائنس دان سفید چاکلیٹ کو مسترد کرتے ہیں۔البتہ دودھ کی چاکلیٹ اور ڈارک چاکلیٹ کو دماغ متحرک کرنے اور دماغی افعال کے ساتھ منسلک پایا گیا ہے، بالخصوص محققین ڈارک چاکلیٹ کو ترجیح دیتے ہیں جس میں کوکو فلاوا نول کی اعلی مقدار ہے،جو فلیونو ائڈزکے گروپ میں سے ہے۔کوکو کی پھلیوں میں قدرتی طور پر فلاوا نول نامی کیمائی مادہ کی بھرپور مقدرا پائی جاتی ہے۔یہ کفین اور تھیوبرومائن مرکبات کا مجموعہ ہے۔ اسی طرح سبز قہوہ ،بلیو بیریز اور سرخ وائن میں فلاوانول موجود ہے لیکن، کوکو کے علاوہ دنیا کے کسی بھی دوسرے کھانے کی چیز میں فلاوا نول کا اتنا منفرد امتزاج نہیں ملتا ہے۔مزید اہم خبریں
-
پاکستان: بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنے کی تجویز زیر غور ہے
-
پاکستان تحریک کی رہنماءصنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو ضمانت کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا
-
ون وے کی خلاف و رزی روکنے کیلئے لاہور کی مرکزی شاہراہوں پر ٹائر کلرز لگانے کا فیصلہ
-
جنوبی افریقہ: بس حادثے میں درجنوں افراد ہلاک
-
پوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات معاون ثابت ہو سکتے ہیں، سابق جرمن چانسلر
-
جیمز اور جیولری میں سرمایہ کاری کیلئے غیر ملکی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی،آصف علی زرداری
-
عمران خان پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے،لاہور ہائیکورٹ
-
وزیراعظم کا بجلی چوری کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا حکم
-
آئی ایم ایف کے ساتھ آنے والے دنوں میں بڑے پروگرام کی طرف جارہے ہیں،محمد اورنگزیب
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.