زراعت کی بہتری کیلئے اقدامات کرنا صوبوں کی ذمہ داری ہے،سکندر بوسن

کسانوں اور زراعت کی بہتری کیلئے کام کرنا ہوگا کیونکہ زراعت ہمارے ملک میں ریڑھ کی کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب

بدھ 24 فروری 2016 22:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر برائے فوڈ اینڈ سکیورٹی سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے بعد زراعت بھی صوبوں کوچلی گئی ہے‘ زراعت کی بہتری کیلئے اقدامات کرنا صوبوں کی ذمہ داری ہے‘ ہمیں کسانوں اور زراعت کی بہتری کیلئے کام کرنا ہوگا کیونکہ زراعت ہمارے ملک میں ریڑھ کی کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کسانوں کی طرف سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 55 فیصد ریونیو صوبون کے پاس جاتا ہے۔ وفاقی حکومت جو انویسٹمنٹ کررہی تھی وہ اب نہیں کررہی۔ پیداواری لاگت کم کرنا چاہتے ہیں تو تیکس کم کرنا ہوں گے۔ کسانوں کو مارکیٹنگ مین بہت مسائل کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے فصلوں کی قیمتیں تو بڑھائیں لیکن ٹیکس میں بھی اضافہ کردیا ۔

موجودہ حکومت نے فصلوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے انہوں نے جن فصلوں کی قیمت کم دینے کی اطلاعات ہیں ان کی بجائے ایسی فیصلیں کاشت کرکے اچھے نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ فصلوں کے طریقہ کار کو تبدیل کرنا ہوگا۔ بیج کے حوالے سے 2015 ء بل لایا گیا جس کو موجودہ پارلیمنٹ نے منظور کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت میں 56 فیصد لائیو سٹاک اور 44 فیصد فصلوں کا شیئر ہے۔

ملک میں ضرورت سے زائد پیداوار ہے ضرورت 2.8 ہے جبکہ 3.8 پیدا کیا جارہا ہے جب تک نئی انڈسٹری نہیں لگائی جاتی مسائل نہیں حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد زراعت کی بہتری کے اقدامات کرنا صوبوں کاکام ہے۔ صوبوں میں کے پی کے نے زراعت مین سب سے کم خرچ کررہا ہے جبکہ پہلے زراعت زیادہ خرچ کیا جاتا تھا۔ زراعت کے معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ یہ قومی مسئلہ ہے ۔ کسانوں سے ایک ایک ایجنڈے پر بات کرکے اس پر عمل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :