چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کا توڑ، چنیوٹ پولیس نے دن کو ناکے لگا کر شہریوں کی تلاشیاں اور منہ سونگھنے شروع کر دیئے

بدھ 24 فروری 2016 16:31

چنیوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 فروری۔2016ء) پولیس کی انوکھی پالیسی چنیوٹ کی عوام کودوگنی مصیبت کا عذاب جھیلنا پڑے گا ضلع چنیوٹ کے مختلف علاقوں میں ہونے والی چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کا توڑ چنیوٹ پولیس نے دن کو ناکے لگا کر شہریوں کی تلاشیاں اور منہ سونگھنے شروع کر دیئے ۔شہری شدید عذاب میں مبتلا ہونے کی وجہ سے نفسیاتی مریض بننے لگے ہیں ان خیالات کا اظہار سابق کونسلر و ممتاز سماجی شخصیت محلہ غفورا ٓباد ملک منیر احمد گلوتر نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ چنیوٹ کے مختلف علاقوں میں شام ہوتے ہی چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے اور پولیس اس پورے منظر سے مکمل طور پر غائب ہوتی ہے اور ساری رات چوروں ڈاکوؤں کو شہریوں کو لوٹنے کا گرین سگنل مل جاتا ہے اور دن ابھرتے ہی چنیوٹ پولیس کے جوان ناکے لگا کر سکول و کالجز اور دفتر کو جانے والے شہریوں کو بلاو جہ روک کر انکی جامہ تلاشیاں اور منہ سونگھنے شروع کر دیتے ہیں جو کہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ چنیوٹ پولیس عوام کے ساتھ انتہائی نا قابل بیان اور غیر اخلاقی سلوک کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رجسٹریشن والے موٹر سائیکلز کو روکنا اور انہیں بلا وجہ ذلیل کرنا کہاں کا انصاف ہے اور کیا دن کے وقت ناکے لگانے سے رات کو ہونے والی وارداتوں کو ختم کیا جا سکتا ہے تو یہ پولیس کا کیسا منطق ہے جو چنیوٹ کی عوام کو دوگنا عذاب میں مبتلا کئے ہوئے ہے انہوں نے آئی جی پنجاب ،آر پی او فیصل آباد اور دیگر ارباب اختیار سے چنیوٹ پولیس کے اس منفی رویے اور نا قص کارکردگی پر فوری طور پر نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :