پی سی آر ڈبلیو آر اور انٹرنیشل سینٹر برائے ماؤنٹین ڈویلپمنٹ کے تعاون سے ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد

منگل 23 فروری 2016 22:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 فروری۔2016ء) پی سی آر ڈبلیو آر اور انٹرنیشل سینٹر برائے ماؤنٹین ڈویلپمنٹ کے تعاون سے ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ سروائیر پروگرام ناسا اور یو ایس ایڈ کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کا مقصد مو سمی تغیرات سے متعلق جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ڈیٹا کا حصول ہے تاکہ اُن معلومات کی روشنی میں حکومتی اقدامات کے لیے تجاویز پیش کی جائیں۔

ہندوکش ہمالیہ خطے میں آئی سی موڈ اس پروگرام پر پاکستان، نیپال، میانمار، افغانستان اور بنگلہ دیش کے اشتراک سے عملدرآمد کر رہا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری سائنس و ٹیکنالوجی فضل عباس میکن نے کہا کہ ہندوکش کا یہ ریجن ہمارے آبی وسائل کا منبع ہے۔ یہ آبی وسائل پاکستان کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

موسمی تغیرات کی وجہ سے ہندوکش ہمالیہ ریجن کو طرح طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔

ان مسائل کے حل کے لئے تحقیقی بنیادوں پر تجاویزات حکومتی اداروں کو پیش کرنے کے لیے مختلف اداروں کا باہمی تعاون و اشتراک بہت اہم ہے۔ ڈاکٹر غلام رسول، ڈائیریکٹر جنرل، محکمہ موسمیات پاکستان نے کہا کہ ہندوکش ہمالیہ کے ساتھ ساتھ قراقرم کے پہاڑی سلسلے میں موسمی تغیرات کے اثرات کی تحقیق کے لیے کام کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ قراقرم کے گلیشیر موسمی تغیرات کا تیزی سے شکار ہو رہے ہیں۔

تقریب سے برندرا بجراچاریہ، ریجنل پروگرام مینجراور بسنتہ شرستہ، ڈائریکٹر برائے سٹریٹیجک تعاون، آئی سی موڈ نے بھی خطاب کیا اور سروائیر پروگرام کے اغراض مقاصد پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر محمد اشرف چئیرمین کونسل نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ موسمی تغیرات کے آبی وسائل پر اثرات اور اُن کے نتیجے میں پیش آنے والے مسائل کے حل اور قدرتی آفات کی روک تھام کے لیے اس پروگرام کے ذریعے مفید تجاویز پیش کی جا سکیں گی اورکشاپ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے