انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے حالیہ اعدادو شمار، سعودی عرب اسلحے کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ملک قرار

پاکستان دسویں جبکہ پڑوسی ملک بھارت دوسرے نمبر پر۔۔

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 23 فروری 2016 16:25

انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے حالیہ اعدادو شمار، سعودی عرب اسلحے ..

(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 فروری 2016ء) :سعودی عرب کو گذشتہ سال دنیا بھر میں اسلحے کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ملک قرار دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اسٹاک ہوم میں قائم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سپری) کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق پاکستان نے 2015ء میں اسلحے کی درآمد پر ساڑھے 73 کروڑ ڈالرز خرچ کیے جبکہ اس کے مقابلے میں بھارت نے تین ارب سات کروڑ اسی لاکھ ڈالرز مالیت کا اسلحہ درآمد کیا تھا۔

پاکستان نے گذشتہ برس کے دوران چین سے سب سے زیادہ مالیت کا اسلحہ خریدا اور اس سے ساڑھے چھپن کروڑ ڈالرز مالیت کا اسلحہ درآمد کیا تھا۔اس کے بعد امریکا سے چھے کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالرز مالیت کا اسلحہ درآمد کیا تھا۔پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی دوستانہ تعلقات استوار ہیں اور وہ اس کے اسلحے کا سب سے بڑا خریدار ملک بھی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان نے چین کے کل برآمد کردہ اسلحہ میں سے پینتیس فی صد خریدا تھا۔

اس کے بعد بنگلہ دیش اورمیانمر ہیں۔ دوسری جانب بھارت روسی اسلحے کا سب سے بڑا خریدار ملک ہے اور اس نے گذشتہ سال روس سے ایک ارب چھیانوے کروڑ چالیس لاکھ ڈالرز مالیت کا اسلحہ خرید کیا تھا۔اس کے بعد اسرائیل سے اکتیس کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالرز مالیت کا اسلحہ درآمد کیا تھا اور تیسرے نمبر پر امریکا سے تیس کروڑ بیس لاکھ ڈالرز مالیت کا اسلحہ درآمد کیا تھا۔

سپری کی رپورٹ کے مطابق چین نے گذشتہ پانچ سال کے دوران اسلحے کی برآمدات بڑھا کر دوگنا کردی ہیں اور وہ اب دنیا میں اسلحہ برآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔امریکا اور روس بالترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔چین دوسرے ممالک کو ہلکے اور بھاری ہتھیار اور اسلحہ برآمد کررہا ہے۔امریکا نے 2015ء میں دس ارب اڑتالیس کروڑ چالیس لاکھ ڈالرز مالیت کا اسلحہ برآمد کیا تھا جبکہ روس نے اس ایک سال میں پانچ ارب اڑتالیس کروڑ تیس لاکھ ڈالرز مالیت کا اسلحہ برآمد کیا تھا۔

ان دونوں ممالک کی اسلحے کی برآمدات کی شرح نمو بالترتیب 27 فی صد اور 28 فی صد رہی تھی۔ فرانس اور جرمنی اسلحہ برآمد کرنے والے ممالک میں چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔سپری کی رپورٹ کے مطابق چین اسلحے کا تیسرا بڑا برآمد کنندہ ملک ہونے کے باوجود ابھی تک خود بھی بڑے ٹرانسپورٹ طیارے ،ہیلی کاپٹرز ،طیاروں،بحری جہازوں اور گاڑیوں کے انجن درآمد کرتا ہے۔چین نے روس سے گذشتہ سال کے دوران فضائی دفاعی نظام اور دو درجن لڑاکا جیٹ کی خریداری کے لیے معاہدوں پر دستخط بھی کیے تھے۔