ڈاکٹر عاصم حسین سے کی گئی جے آئی ٹی میں مزید اہم انکشافات سامنے آگئے

ایم کیوایم ،گینگ وار کے ملزمان کے درمیان تصادم کیلئے پیپلزپارٹی کے رہنماء اسلحہ فراہم کرتے تھے ایم کیوایم کے ایسے رہنماوٴں سے تعلقات تھے جو ٹارگٹ کلرز کو سپورٹ کرتے تھے،سابق مشیر پٹرولیم کے اعترافات

منگل 23 فروری 2016 16:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 فروری۔2016ء) سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سے کی گئی جے آئی ٹی میں مزید اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں ۔ملزم نے آصف علی زرداری کی ہدایت پر جرائم میں ملوث پیپلز پارٹی کے رہنماوٴں سے ملاقاتیں کیں ۔ایم کیوایم اور گینگ وار کے ملزموں کے درمیان تصادم کے لئے پیپلزپارٹی کے رہنما اسلحہ فراہم کرتے تھے۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم نے اعتراف کیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پرجرائم میں ملوث پیپلز پارٹی کے رہنماوٴں سے ملاقاتیں کیں ۔ ذوالفقار مرز ا ، اویس مظفر ٹپی اور قادر پٹیل لیاری گینگ وار گروپ کے معاملات دیکھتے تھے ۔لیاری گینگ وار کے بابالاڈلا اور عزیر بلوچ گروپ کو اسلحہ فراہم کیا جاتا تھا لیاری گینگ وار کے ملزم اولڈ سٹی ایریا میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کی کلنگ وارداتیں کرتے تھے۔

(جاری ہے)

پی پی کے تینوں رہنما ایم کیوایم اور لیاری گینگ وار کے دہشت گردوں کے درمیان تصادم کے معاملات بھی دیکھتے تھے ۔ عاصم حسین نے بیان دیا کہ جس علاقے میں رہتا ہوں وہاں ایم کیوایم کی اکثریت ہے اور انکے ٹارگٹ کلر متحرک تھے اس لیے ایم کیوایم کے رہنماوں سے خوش گوار تعلقات ضروری تھے۔ ایم کیوایم کے ایسے رہنماوٴں سے تعلقات تھے جو ٹارگٹ کلرز کو سپورٹ کرتے تھے۔

ملزم نے انکشاف کیا کہ ان کے ایم کیوایم کے جن رہنماوں کے ساتھ تعلقات تھے ان سب پر مقدمات درج ہیں۔ جن میں قائد متحدہ کے خلاف 33 ، فاروق ستار 15 ، حیدر عباس رضوی 3 ، وسیم اختر 4 ، ندیم نصرت 1 روف صدیقی 3 مقدمات درج ہیں۔ اسکے علاوہ محمد انور ، مصطفی عزیز ابادی اور سلیم شہزاد سے بھی مراسم تھے۔ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں ملزم کی نشاندہی پر تمام افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے گا۔