پا ک کو ریا تجارتی حجم کو دوگنا کرنے کیلئے فری ٹریڈ ایگریمنٹ ضروری ہے،کورین سفیر

منگل 23 فروری 2016 13:54

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 فروری۔2016ء) پاکستان میں کوریا کے سفیر ڈاکٹر سونگ جونگ ہواں نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک ترقی کے لئے اس کی لیڈر شپ کا ویژن اورکرداربہت ضروری ہے، کوریاکی لیڈر شپ کے کردارکی وجہ سے آج کوریا کا شمار دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں ہوتا ہے۔ پاکستان اور کوریا کے درمیان موجودہ تجارتی حجم کو دوگنا کرنے کیلئے فری ٹریڈ ایگریمنٹ ضروری ہے اور توقع ہے کہ اس سال جون کے بعد اس حوالہ سے باضابطہ بات چیت کا سلسلہ شروع ہو جائیگا۔

یہ بات انہوں نے فیصل آبادچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے دوران تاجروں سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کے بارے میں اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم ان کے پوٹینشل سے بہت کم ہے جس کی دو وجوہات :فری ٹریڈ ایگریمنٹ کا نہ ہونا اور تجارتی تعلقات کے حوالہ سے مطلوبہ اطلاعات کا نہ ملناہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کوریا کے اس خطے سے تعلقات 700 سال پر محیط ہیں۔ اس سلسلہ میں انہوں نے کوریا کے ایک بدھ بھکشو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے اپنی کتاب میں ٹیکسلا، پشاور، ہنزہ اور گلگت کا ذکر کیا تھا۔ ڈاکٹر سونگ نے مزید کہا کہ 1960 کی دہائی تک پاکستان اور کوریا کی معیشت ایک جیسی تھی۔ دونوں ملکوں نے اپنی ترقی کا سفر زرعی ملک کی حیثیت سے کیا۔

کوریا نے روائتی زراعت کی جگہ مشینی کھیتی باڑی کو رواج دیا جس کی وجہ سے اب کم رقبے سے اتنی ہی پیداوار حاصل کی جا رہی ہے جتنی صنعتی ترقی سے پہلے حاصل کی جاتی تھی۔ انہوں نے ترقی کیلئے اپنی ملک کی لیڈر شپ کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ ان کی ویژن کی وجہ سے آج کوریا کا شمار دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھی ترقی کیلئے روائتی زراعت کی بجائے ہائی ٹیک زراعت کی طرف جانا چاہیئے اور اس سلسلہ میں کوریا ان کی ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہے۔

انہوں نے ٹیکسٹائل کے شعبہ میں فیصل آباد کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کوریا فیصل آباد کی نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی میں ٹیکسٹائل انسٹیٹیوٹ قائم کر رہا ہے جس کے ذریعے یہاں کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کوریا پاکستان کی زرعی ترقی کیلئے فیصل آباد کی زرعی یونیورسٹی سے بھی تعاون کر رہا ہے جس سے خاص طور پر لائیوسٹاک کے شعبے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان فضائی رابطوں اور قانونی طریق کار کے تحت رقوم کی منتقلی کیلئے بنکوں کا قیام ضروری ہے اور اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کے تاجروں کو اپنی اپنی حکومتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے۔ کورین زبان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ نمل یونیورسٹی میں کورین زبان پڑھائی جا رہی ہے اور اسی قسم کے کورس نمل کے مقامی کیمپس میں بھی شروع کئے جا سکتے ہیں۔

ویزوں کے حوالے سے کوریا کے سفیر نے کہا کہ سنجیدہ کاروباری افراد کو فیصل آباد چیمبر کی سفارش پر ضرور ویزا ملے گا جبکہ کوریا کیلئے تجارتی وفد کو بھی ہر قسم کی سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔ انہوں نے کورین ٹریڈ اینڈانویسٹمنٹ پروموشن ایجنسی کے فیصل آباد میں آفس کے قیام کی تجویز پر بھی سنجیدگی سے غور کرنے کا یقین دلایا تا کہ کورین مشینری خریدنے والوں کو یہاں بعد از خرید سروس کی بہترین سہولتیں بھی مہیا کی جاسکیں گی۔

متعلقہ عنوان :