ڈپٹی سپیکر متنازعہ ہوچکے ہیں ، اپوزیشن کا اسمبلی اجلا س سے احتجاجاً واک آؤٹ

منگل 23 فروری 2016 13:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی اجلاس کے آغاز میں ہی اپوزیشن اراکین نے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی جانبداری پر ایوان سے واک آؤٹ کردیا ۔ منگل کے روز ایوان زیریں کے اجلاس کے آغاز میں پیپلز پارٹی کے رکن نواب یوسف تالپور اور پاکستان تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیر کے روز صدر مملکت کی خطاب کے بعد قرارداد میں پیپلز پارٹی کی ترامیم شامل کرنے کے معاملے پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی جاوید مرتضی عباسی نے حکومت کا ساتھ دیکر جانبداری کا مظاہرہ کیا اور اپوزیشن کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا ہے ڈپٹی سپیکر متنازعہ ہوچکے ہیں اس پر اپوزیشن احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کرتی ہے جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے اراکین نے ایوان سے واک آؤٹ کیا تاہم ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کے متعدد اراکین ایوان میں موجود رہے ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے ایوان زیریں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اراکین ایوان کی کارروائی کو اہمیت نہیں دے رہے اگر حکومت کا یہی رویہ رہا تو ایوان کی کارروائی چلانا مشکل ہوجائے گی انہوں نے ڈپٹی سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز قرارداد میں ترمیم کے موقع پر حکمت سے کام نہیں لیا آپ کو کارروائی کو موخر کردینا چاہیے تھا جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ایوان کی کارروائی رولز اور آئین کے مطابق چلے گی اس موقع پر وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کی جانب سے دوبارہ گنتی کے حکم کے بعد اپوزیشن کا احتجاج اور واک آؤٹ بے معنی ہوگیا ہے ۔

بعد ازاں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی رائے حسن نواز نے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی کی تو گنتی کے بعد ڈپٹی سپیکر نے کورم پورا ہونے تک ایوان کی کارروائی کو معطل کردیا ۔

متعلقہ عنوان :