پاکستان کی سلامتی کونسل کی توسیع مخصوص مدت کیلئے انتخابی عمل کے ذریعے کرانے کی تجویز

مستقل نشستوں میں اضافہ جمہوریت کے اصولوں اور نمائندگی کے تقاضوں سے متصادم ہے‘ نشستوں میں اضافے سے ریاستوں کے برابری کے اصول کو دھچکا لگے گا‘ یہ عمل تمام رکن ممالک کے جائز مفاد کی قیمت پر چند خود پسندانہ مفاد رکھنے والی ریاستوں کے اطمینان کا باعث ہوگا اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کاجنرل اسمبلی کے بین الحکومتی مذاکرات میں اظہار خیال

منگل 23 فروری 2016 13:21

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 فروری۔2016ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کی توسیع مخصوص مدت کے لئے انتخابی عمل کے ذریعے کرانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقل نشستوں میں اضافہ جمہوریت کے اصولوں اور نمائندگی کے تقاضوں سے متصادم ہے‘ نشستوں میں اضافے سے ریاستوں کے برابری کے اصول کو دھچکا لگے گا‘ یہ عمل تمام رکن ممالک کے جائز مفاد کی قیمت پر چند خود پسندانہ مفاد رکھنے والی ریاستوں کے اطمینان کا باعث ہوگا۔

وہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حوالے سے نیویارک میں جنرل اسمبلی کے بین الحکومتی مذاکرات میں اظہار خیال کررہی تھیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد میں اضافے سے ادارے کی کارکردگی بہتر ہوگی کیونکہ تجربے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مستقل ارکان کے مابین اختلافات کے باعث بیشتر مسائل کا حل نہیں نکالا جاسکا۔

(جاری ہے)

ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ سلامتی کونسل کی توسیع مخصوص مدت کے لئے انتخابی عمل کے ذریعے ہونی چاہئے‘ مستقل نشستوں میں اضافہ جمہوریت کے اصولوں اور نمائندگی کے تقاضوں سے متصادم ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ نشستوں میں اضافے سے ریاستوں کے برابری کے اصول کو دھچکا لگے گا۔ یہ عمل تمام رکن ممالک کے جائز مفاد کی قیمت پر چند خود پسندانہ مفاد رکھنے والی ریاستوں کے اطمینان کا باعث ہوگا۔