پاکستانی پارلیمنٹ بجلی میں خود کفیل ہو گئی ہے ‘ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو تقلید کر نی چاہیے ‘وزیر اعظم نواز شریف

منگل 23 فروری 2016 13:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 فروری۔2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ بجلی میں خود کفیل ہو گئی ہے ‘ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو تقلید کر نی چاہیے ‘ پارلیمنٹ اور سینٹ میں پالیسیاں اور قانون بنتے ہیں ‘ پراجیکٹ کی کرنیں پورے پاکستان میں پھیلیں گی ‘ بجلی کے منصوبوں پر کام شروع ہے ‘ خود نگرانی کررہا ہوں ‘ زیادہ تر منصوبے 2017میں مکمل ہونگے ‘ 2018ء بجلی کی قلت اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہوگا ‘سی پیک منصوبہ تکمیل کے مراحل ہے ‘ اقتصادی راہداری سے پاکستان ‘ چین سمیت خطے کے تمام ممالک کو فائدہ ہوگا ۔

وہ منگل کو پارلیمنٹ کو شمسی توانائی پر باقاعدہ منتقل کر نے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ مجھے بڑی خوشی ہے کہ پارلیمنٹ نے از خود اپنی بجلی بنانے کا فیصلہ کیا اور یہ بہت اچھا اقدام ہے وزیر اعظم نے کہاکہ آپ جانتے ہیں کہ پاکستان میں بجلی کا بڑا مسئلہ ہے جسے ٹھیک کر نے کی کوشش کی جارہی ہے وزیر اعظم نے سپیکر اور چیئر مین سینٹ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ دونوں رہنماؤں کی پراجیکٹ میں بہت دلچسپی رہی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان بننے کے بعد یہ پہلا نمونہ ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ بجلی میں بھی خود کفیل ہوگئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اس پراجیکٹ سے نہ صرف پارلیمنٹ کیلئے بجلی استعمال ہوگی بلکہ نیشنل گرڈ اسٹیشن کو بھی بجلی دے رہے ہیں جو بہت خوش آئند بات ہے انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو آگے بڑھنا چاہیے انہوں نے کہاکہ چیئر مین سینٹ اور سپیکر قومی اسمبلی نے جو مثال قائم کی ہے اس کی تقلید ہونی چاہیے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں تقلید ہونی چاہیے ہمیں اچھے اچھے اقدامات اٹھانے چاہئیں اور آگے بڑھنا چاہیے انشاء اللہ یقینا ترقی نصیب ہوگی انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ اور سینٹ ایسے مرکز ہیں جہاں پر پالیسیاں بنائی جاتی ہیں ‘ قانون بنتے ہیں ‘ آئین بنتا ہے اور بیس کروڑ عوام کے نمائندے بیٹھتے ہیں اور پاکستان کیلئے پالیسیز بناتے ہیں اور پراجیکٹ یہاں لگا ہے اور اس کی کرنیں پورے ملک میں پھیلیں گی وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ امید ہے ہم اپنے دور اقتدار میں بجلی کی قلت اور کمی پورا کر ینگے ملک کے مختلف حصوں میں بجلی کے پراجیکٹ لگ رہے ہیں ان کو ذاتی طورپر دیکھ رہا ہوں اور کئی منصوبے تیاری کے مراحل میں ہیں کچھ منصوبے رواں سال تیار ہونگے اور زیادہ تر 2017میں تیار ہونگے اور 2018بجلی کی قلت اور خاتمے کا سال ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ سولر پراجیکٹ منصوبہ پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے اقتصادی راہداری بہت بڑا منصوبہ ہے جس کی میں خود نگرانی کررہا ہوں اور اپنے طورپر چین کے سفیر بھی اس کی نگرانی کررہے ہیں انشاء اللہ سی پیک بھی تکمیل کے مراحل ہے اقتصادی راہداری منصوبے سے چین پاکستان سمیت خطے کے تمام ممالک کو بے پناہ فائدہ پہنچے گا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق نے کہاکہ قومی اسمبلی کا سولرپاور پراجیکٹ جو دنیا کی تاریخ میں پہلی سولر پراجیکٹ ہے سولر پراجیکٹ مکمل بجلی قومی اسمبلی کو دیگا وزیر اعظم کی پالیسی اور وژن کے مطابق 23مارچ 2015کو پراجیکٹ شروع کیا گیا اور 7دسمبر 2015کو مکمل ہوا چینی گرانٹ سے پراجیکٹ مکمل کیا گیا اور اس کی آج باقاعدہ افتتاح کیا گیا