Live Updates

پار لیمنٹ تب جا ؤں گا جب نوازشر یف بھی آیا کر یں گے‘تحر یک انصاف کی حکومت آئیگی تو وزیر اعظم پار لیمنٹ میں ہر ہفتے سوالوں کا جواب دے گا ، ‘وزیر اعظم66کروڑ غیر ملکی دوروں پر خرچ کر دیتے ہیں مگر قبائلی کو فنڈز نہیں ملتے ؟ ‘ ملک میں طالبان کے بعد اب داعش آگئی ہے ‘ چیئر مین نیب قمر الزمان چوہدری کی تقرری مک مکا ہے ‘ کر پشن کے مکمل خاتمے کیلئے بڑے بڑے لوگوں کو پکڑنا ہو گا ، ‘قبائلی علاقوں کو مر حلہ وار خیبر پختونخوا کا حصہ بنایا جائے ‘حکمرانوں نے پی آئی ے کی نجکاری کر نا تھی تو معاملہ پار لیمنٹ میں لیکر آتے ‘باچا خان یونیورسٹی حملے کی جوڈیشل انکوائری کروانے کو تیار ہیں ‘(ن) لیگ نے5ہزار ارب کے قر ضہ لیا

تحر یک انصاف کے چیئر مین عمران خان کا ٹی وی انٹرویو

پیر 22 فروری 2016 22:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 فروری۔2016ء) تحر یک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہمسئلہ کشمیرکا حل ضروری مگر بھارت سمیت ہمسایہ ملک سے ٹینشن کم ہو نی چاہیے ‘ میں پار لیمنٹ میں تب جا ؤں گا جب نوازشر یف بھی آیا کر یں گے ‘وزیر اعظم66کروڑ غیر ملکی دوروں پر خرچ کر دیتے ہیں مگر قبائلی کو فنڈز نہیں ملتے میں نوازشر یف پرتنقید نہ کروں تو کیا کروں ؟ تحر یک انصاف کی حکومت آئیگی تو پار لیمنٹ میں ہر ہفتے وزیر اعظم پار لیمنٹ میں سوالوں کا جواب دے گا ‘دہشت گردی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے طالبان کے بعد اب داعش آگئی ہے ‘وزیر اعلی پرویز خٹک اور سمیت خیبر پختو نخواہ میں کسی وزیر کے خلاف کوئی انکوائری نہیں چل رہی ‘صوبوں میں ہونیوالی کر پشن کو مرکزی نہیں صوبائی احتساب کمیشن کو پکڑنا چاہیے ‘مر کزی نیب میں کوئی بھی پیسے دیکر ’’سودے بازی ‘‘کرسکتا ہے ‘آج بھی سمجھتا ہوں چیئر مین نیب قمر الزمان چوہدری کی تقرری مک مکاؤ ہے ‘ملک سے کر پشن کے خاتمے کیلئے بڑے بڑے لوگوں کو پکڑنا ہو گا پاکستان میں روزانہ ارب کی کر پشن ہو رہی ہے ‘قبائلی علاقوں کو مر حلہ وار خیبر پختونخواہ کا حصہ بنایا جائے اور وہاں اصلاحات کیلئے وہاں کے لوگوں سے بات کی جائے وہ صوبہ نہیں بن سکتا ‘وہاں بھی بلدیاتی انتخابات کروائے جائے ‘حکمرانوں نے پی آئی ے کی نجکاری کر نا تھی تو معاملہ پار لیمنٹ میں لیکر آتے ‘اگر پی آئی اے اور سٹیل ملزاور دیگر اداروں کی نجکاری کر نی ہے تو حکمرانوں نے کیا کر نا ہے ؟پورے ملک کی ہی پھر نجکاری کر دیں ‘باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گردی کی جوڈیشل انکوائری کروانے کیلئے تیار ہیں مگر مجھے لگتا ہے کوئی انکوائری ہو رہی ہے ‘اگر خیبر پختونخواہ سے گیس نکال لی جائے تو پاکستان کو سالانہ2ارب سے زائد فائدہ ہوگا ‘(ن) لیگ نے5ہزار ارب کے قرضے لیے اپنے ملک سے گیس نکالنے کی بجائے ایل این جی کی ڈیل میں لگے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

سوموار کے روز اپنے ایک انٹر ویو میں عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر) حامد خان کی احتساب کمیشن کی چیئر مین کی تقرری ہم نہیں دی بلکہ معزز شہر یوں پر مبنی کمیٹی جسکی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومت نے مشتر کہ طور پر کمیٹی کی منظور ی جسکی بعد میں اسمبلی سے منظور ی بھی دیدی گئی جہاں تک وزیر اعلی کے پی کے کے خلاف کیسز کا تعلق ہے تو وہاں احتساب کمیشن موجود ہے اگرکوئی کیس ہے تو وہ چلا لیں مگر وزیر اعلی سمیت کے پی کے کسی وزیر کے خلا ف کوئی انکوائر ی نہیں چل رہی ۔

انہوں نے کہا کہ جب احتساب کمیشن بنا تو اس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ مکمل طور پر آزاد ہے اسی وجہ احتساب کمیشن نے ہمارے وزیر ضیاء الدین آفر یدی کو پکڑ لیا اور میرے ایک ایم این اے کے والد کو بھی گر فتار کر لیا مگر میں نے انکو سپورٹ دی ہے اصل میں معاملہ احتساب کمیشن کے 5کمشنر کے جنر ل (ر) حامد خان سے اختلافات پیدا ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ مر کز میں نیب کے چیئر مین کی تقرری وزیر اعظم نوازشر یف اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے ملکر کی ہے اس لیے ہم اسکو مک مکا ؤ کہتے ہیں اور نیب میں پیسے دیکر کوئی بھی ’’سودے بازی ‘‘کر سکتا ہے مگر کے پی کے میں احتساب کمیشن ایسا کچھ نہیں کر سکتا اور جنرل (ر) حامد خان چاہتے تھے کہ صوبائی انٹی کر پشن کو بھی احتساب کمیشن کے ماتحت کر دیں ۔

انہوں نے کہا کہ چیئر مین نیب کی تقرری وزیر اعظم نوازشر یف اور سید خورشید شاہ میں مک مکاؤ ہے لیکن اگر وہ اچھا کام کر یگا تو ہم اسکی حمایت کرتے ہیں نوازشر یف کے خلاف بھی نیب میں12کیس پڑے ہوئے ہیں اور ہم بھی خیبر پختونخواہ میں اپوزیشن کے ساتھ ملکر احتساب کمیشن کا چیئر مین لگاتے تو دس سال کے پرانے کر پشن کے ختم ہو جا تے پاکستان میں آج بھی کر پشن سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کبھی مکمل کر پشن ختم نہیں ہو تی لیکن اگر بڑی کر پشن کو ختم کر لیا جا ئے تو پھر چھوٹی کر پشن سے کم نقصان ہو تا اور ہم نے کے پی کے کے بھی احتساب کمیشن کو کہا کہ آپ بڑے بڑے لوگوں کو پکڑوں کیوں کہ کر پشن کے خاتمے کیلئے بڑے بڑے لوگوں کو پکڑنا ہوگا ۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ صوبوں میں ہونیوالی کر پشن کو صوبائی احتساب کمیشن کو ہی پکڑنا چاہیے کیونکہ مر کزی نیب میں تو مک مکاؤ ہو جاتا ہے ۔

انہوں نے نجکاری کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا نجکاری تب کی جاتی ہے جب کسی ادارے کی نجکاری کی صورت میں باہر سے ٹیکنالوجی لیکر آپ کے ملک میں لیکر آئے مگر پاکستان میں بڑے بڑے لوگ بنکوں سے قر ضہ لیکر معاف کروالیتے ہیں مہا تیر محمد نے مجھے بتایا کہ نجکاری کی بجائے اس میں اصلاحات لائی جائے پی آئی اے کو حکمرانوں نے اپنے لوگوں کی بھر تیوں اور مداخلت سے تباہ کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے پی آئی اے کو بہتر کر نا ہے تو اس معاملے میں پار لیمنٹ میں لیکر آتے 300ارب پی آئی ے کا خسارہ ہے مگر حکمرانوں نے پی آئی اے کو ٹھیک کر اپنے کسی دوست کو دے دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم خیبر پختونخواہ میں ہسپتالوں کی نجکاری نہیں اور ان میں اصلاحات لارہے ہیں ہم چاہتے ہیں پی آئی اے کی نجکاری کی بجائے اس میں اصلا حات لائی جائے انہوں نے کہا کہ پشاور میں سر کاری ہسپتال میں ایک جبکہ 35سی ٹی سکین مشین پر ائیوٹ ہسپتالوں میں ہیں ہم نے ہسپتالوں کی اصلاحات کی اسمبلی سے بھی منظوی لی ہے اور اصلاحات کے معاملے میں2سال لگے ہیں اور ڈاکٹر ز سے بھی ایک سال بات چیت کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں میں نوازشر یف پر تنقید کر تا ہوں لیکن میں نوازشر یف پر تنقید نہ کروں تو کیا کروں ؟حکمران ملک کو نہیں سوچ رہے قبائلی علاقہ کی اصلاحات کیلئے حکومت سمیت ہر کسی کو سو چنا چاہیے کیونکہ اگر قبائلی واپس جائے تو وہاں انکے لیے کچھ نہیں ہوگا اور دہشت گرد بھی دوبارہ وہاں آجائے تو کیا دوبارہ وہاں پر فوجی آپر یشن کیا جا ئیگا ؟2لاکھ سے زائد قبائلی افغانستان گئے ہیں حکومت کو انکا سو چنا چاہئے لیکن آج تک حکومت نے قبائلیوں کو فنڈز بھی نہیں دیئے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمیں غر بت کا خاتمہ کر نا ہے اور اڑھائی کروڑ بچے سکولوں میں نہیں جاسکتے خطے میں ہمسایہ ممالک سے تجارت بڑھانی چاہیے چین کی بھارت سے 27فیصد تجارت ہے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات