قومی اسمبلی ، صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر اظہار تشکر کی تحریک کثرات رائے سے منظور

شازیہ مری کی ترمیم ڈپٹی اسپیکر نے صوابدیدی اختیارات کے تحت مسترکردی ، رائے شماری میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مقابلہ برابر اپنی پارلیمانی تاریخ میں ایسا جانبدار اسپیکر نہیں دیکھا،خورشید شاہ ، متحدہ اپوزیشن کا اسپیکر کے رویے کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ

پیر 22 فروری 2016 22:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی نے صدر پاکستان کے دونوں ایوانوں سے خطاب پر اظہار تشکر کی تحریک کو کثرات رائے سے منظور کرلیا، تحریک میں پی پی پی کی رکن شازیہ مری کی ترمیم ڈپٹی اسپیکر نے صوابدیدی اختیارات کے تحت مسترد کر دی، ترمیم پر رائے شماری میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان مقابلہ برابر رہا، ترمیم کے حق اور مخالفت میں 34,34 ووٹ پڑے، قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ میں نے اپنی پارلیمانی تاریخ میں ایسا جانبدار اسپیکر نہیں دیکھا، اسپیکر کے رویے پر متحدہ اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا اور اسپیکر نے اجلاس آج تک کیلئے ملتوی کر دیا پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں صدر مملکت ممنون حسین کے دونوں ایوانوں سے خطاب کے حوالے سے وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ کی تحریک میں پی پی پی کی رکن شازیہ مری کی ترمیم ڈپٹی اسپیکر نے صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے مسترد کر دی، اپوزیشن کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی ، قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے ڈپٹی اسپیکر کی جانبداری کا شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی پارلیمانی تاریخ میں ایسا جانبدار اسپیکر آج تک نہیں دیکھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رائے شماری کے تحت اپوزیشن ارکان کی تعداد 37 ہے جبکہ حکومتی اراکین 354 ہیں، لہٰذا ترمیم منظور کی جائے مگر ڈپٹی اسپیکر نے ترمیم منظور ہونے نہ دی اور اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کرلیا۔