کشمیر کو اقتصادی تعاون کی تنظیم ای سی اومیں مبصر کا درجہ دیا جائے،عبدالرؤف عالم

کشمیر کی بزنس کمیونٹی اور کا روباری اداروں کو ای سی اوپلیٹ فارم پرمعاشی کاروباری اور اقتصادی لحاظ سے سہولت ملنی چا ئیے،صدر ایف پی سی سی آئی

پیر 22 فروری 2016 19:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 فروری۔2016ء) کشمیر کو اقتصادی تعاون کی تنظیم ای سی اومیں مبصر کا درجہ دیا جائے ،جس طر ح سے شمالی قبرص کو تر کی کی تجویز پر تمام ای سی اوممبرممالک کی منظو ر ی سے مبصر کا درجہ دیا گیا ہے۔ یہ بات فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامر س انڈسٹری اور اقتصادی تعاو ن کی تنظیم ای سی اوچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبدالرؤف عالم نے ایک بیان میں کہی ،انہوں نے کہا کہ شمالی قبرص کو ترکی میں ایک خود مختار ریاست تسلیم کیا جا تا ہے اور اسکی حیثیت کشمیر کے سا تھ تقریبا مماثلث رکھتی ہے۔

عبدالرؤف عالم نے مزید کہا کہ اقتصادی تعاون کی تنظیم کیای سی اوچیمبر آف کامر س کی سر بر ا ہی پاکستان میں ہے اور وہ پاکستان کے قومی چیمبر آف کامر س کے صدر کی حیثیت سے ای سی اوچیمبر آف کامر س کے بھی صدر ہیں اس بات کی اشد ضر و ر ت محسو س کرتے ہیں کہ کشمیر کی بزنس کمیونٹی اور کا روباری اداروں کو ای سی اوپلیٹ فارم پرمعاشی کاروباری اور اقتصادی لحاظ سے سہولت ملنی چا ئیے۔

(جاری ہے)

اور ای سی اوکے قیام کا مقصد ہے علاقا ئی سطح پر اقتصادی تعاون اور خو شحالی ہے۔ای سی اوچیمبر آف کامر س کے صدر عبدالرؤف عالم نے مزید کہا کہ پاکستان ای سی اوکے بانی ممبر مماک میں سے ہے اور فیڈریشن چیمبر آف کا مرس اورای سی اوچیمبر آف کامر س اپنے اس موقف کو حکومت کے سفا ر تی ذرائع سے آگے پہنچا ئینگے۔عبدالرؤف عالم نے مزید کہا کہ ای سی اومیں کشمیر کو مبصر کی حیثیت مل جانے سے نہ صرف کشمیر یوں کے موقف کی حمایت ہو گی بلکہ اس سے کشمیر کے کاروباری لوگ ۔

ادارے اور سرمایہ کا ر بھی مستفید ہونگے اور اس سے بھی بڑ ھ کر یہ کہ کشمیر کی معیشت عالمی سطح پر مربوط ہو جا ئیگی۔انہوں نے مزید تفصیل بتا تے ہو ئے کہا کہ اس سے کشمیر میں سیا حت کر فر و غ ملے گا جس سے کشمیر میں بیرونی سرمایہ کا ری راغب ہو گی نیتجتا کشمیر میں معا شی سر گر میوں کو فر و غ دینے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہاکہ وہ کشمیر میں ای سی اوچیمبر آف کامر س کے مختلف پر و گر ا م کا نفرنس ۔بزنس فورم تجا ر تی نما ئش اوردیگر اجلاس کرانے کے بھی خواہشمند ہیں۔