نیب نے ڈاکٹر عاصم حسین کیخلاف کرپشن سمیت دیگر الزامات سے متعلق انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کردی،عدالت کا نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم،سماعت 5مارچ تک ملتوی۔۔ڈاکٹر عاصم نے قومی خزانے کو 450ارب روپے کا نقصان پہنچایا ،زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ، منی لانڈرنگ، کرپشن اور کمیشن لینے جیسے سنگین الزامات ہیں۔تفتیشی افسر نیب ضمیرعباسی ۔۔ 26فروری تک ڈاکٹر کو نیب کی تحویل میں 90دن پورے ہو جائینگے ابتک ریفرنس دائر کیوں نہیں کیا گیا۔جج احتساب عدالت ۔۔اگرریفرنس فائل نہیں کیا گیا تو ان کے موکل کو حراست میں رکھنے کاکوئی جوازنہیں ہے۔وکیل ڈاکٹرعاصم کے دلائل

پیر 22 فروری 2016 19:12

کراچی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22فروری۔2016ء) قومی احتساب بیورو(نیب) نے سندھ ہائیرایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین اور سابق وفاقی وزیرڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف کرپشن سمیت دیگر الزامات سے متعلق انکوائری رپورٹ عدالت میں پیش کردی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عاصم سے کرپشن، بدعنوانیوں، گیس کی مصنوعی قلت، منی لانڈرنگ اسپتال کا غیر قانونی استعمال سرکاری زمینوں پر قبضے سمیت 5 الزامات میں تفتیش مکمل کرلی گئی ہے۔

عدالت نے ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 5مارچ تک ملتوی کردی۔آج پیرکوسخت سیکورٹی میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کو کرپشن کے 5 الزامات میں احتساب عدالت میں پیش کیاگیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عاصم کی والدہ اور بہن بھی عدالت میں موجود تھیں ۔ نیب نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن، منی لانڈرنگ، زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور کمیشن لینے جیسے کیسز میں انکوائری مکمل کرتے ہوئے رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی ہے۔

(جاری ہے)

نیب کے تفتیشی افسر ضمیرعباسی کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے قومی خزانے کو 450 ارب روپے کا نقصان پہنچایا جب کہ ان پر زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ، منی لانڈرنگ، کرپشن اور کمیشن لینے جیسے سنگین الزامات ہیں۔احتساب عدالت کے جج نے تفتیشی افسرپر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ 26 فروری تک ڈاکٹر کو نیب کی تحویل میں 90 دن پورے ہو جائینگے۔

اس کے باوجود ابتک ریفرنس دائر کیوں نہیں کیا گیا جس پر تفتیشی افسرنے بتایا کہ ہمارے پاس 29 فروری تک کا وقت ہے اس لئے سپلیمنٹری ریفرنس دائرکرنے کے لئے 3 دن کی مہلت دی جائے جس پرڈاکٹرعاصم کے وکیل نے کہا کہ اگرریفرنس فائل نہیں کیا گیا تو ان کے موکل کو حراست میں رکھنے کاکوئی جوازنہیں ہے،کسٹڈی صرف تفتیش کیلئے ہوتی ہے اورنیب کے مطابق تفتیش مکمل ہے تاہم عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو 5 مارچ تک نیب ریمانڈ پرجیل بھیجتے ہوئے آئندہ سماعت پرریفرنس طلب کرلیا۔

سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے عدالت میں جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ کا لیٹر پیش کرتے ہوئے کہا کہ جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے دوسرے ڈاکٹرز سے علاج کرانے کا کہا ہے اور عدالتی حکم اور ڈاکٹروں کی سفارشات کے باوجود ان کی سرجری کیوں نہیں کرائی جارہی جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ بورڈ کی رپورٹ پیش نہیں کی گئی ۔ نیب کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی احکامات پر عمل کرنا جیل انتظامیہ کا کام ہے ۔عدالت نے حکم دیا کہ ڈاکٹرعاصم کو ڈاکٹرہارون کی رپورٹ کے مطابق طبی سہولتیں فراہم کی جائیں بعدازاں عدالت نے سماعت 5مارچ تک ملتوی کردی ۔