ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن ، منی لانڈرنگ ، غیر قانونی الاٹمنٹ اور کمیشن کیس کی سماعت 5 مارچ تک ملتوی

پیر 22 فروری 2016 16:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 فروری۔2016ء) احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن ، منی لانڈرنگ ، غیر قانونی الاٹمنٹ اور کمیشن لینے کے کیس کی سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی گئی ، احتساب عدالت کراچی میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن ، منی لانڈرنگ ، غیر قانونی الاٹمنٹ اور کمیشن لینے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ نیب حکام ڈاکٹر عاصم حسین کو سخت سیکورٹی میں عدالت لائے۔

اس موقع پر ڈاکٹر عاصم کی والدہ اور بہن بھی عدالت میں موجود تھیں۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کے کمر کا آپریشن عدالتی احکامات کے باوجود نہیں کرایا جا رہا ہے۔ میڈیکل بورڈ کی سفارش کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے کمر کی سرجری کروائی جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بورڈ کی رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

نیب کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی احکامات پر عمل کرنا جیل انتظامیہ کا کام ہے جبکہ نیب کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے قومی خزانے کو 450 ارب روپے کا نقصان پہنچایا جبکہ ان پر زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ، منی لانڈرنگ، کرپشن اور کمیشن لینے جیسے سنگین الزامات ہیں۔

عدالت نے نیب سے استفسار کیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو گرفتار کئے اتنے دن گزر گئے اب تک ریفرنس دائر کیوں نہیں کیا گیا جس پر تفتیشی افسرکا کہنا تھا کہ ان کے پاس 29 فروری تک کا وقت ہے اس لئے سپلیمنٹری ریفرنس دائرکرنے کے لئے 3 دن کی مہلت دی جائے۔ ڈاکٹرعاصم کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگرریفرنس فائل نہیں کیا گیا تو ان کے موکل کو حراست میں رکھنے کاکوئی جوازنہیں،کسٹڈی صرف تفتیش کیلئے ہوتی ہے اورنیب کے مطابق تفتیش مکمل ہے تاہم عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو 5 مارچ تک نیب ریمانڈ پرجیل بھیجتے ہوئے آئندہ سماعت پرریفرنس طلب کرلیا۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل انورمنصورخان کا کہناتھا کہ نیب کو سیاسی طورپراستعمال کیا جارہا ہے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے پرسنل اسٹنٹ کو اٹھا کرلے گئے اوراس کو دھمکایا جارہا ہے کہ وہ ڈاکڑ عاصم کے خلاف بیان دے

متعلقہ عنوان :