حکومت کا اسٹیل ملزکے ملازمین کی چھانٹی کا فیصلہ

پیر 22 فروری 2016 15:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22 فروری۔2016ء)ملکی خزانے پر بوجھ پاکستان اسٹیل مل کے ہزاروں ملازمین، کو صرف بٹھا کر تنخواہ نہیں دی جاسکتی، حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز کی تنخواہوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے ملازمین کی چھانٹی کا فیصلہ کرلیا۔

(جاری ہے)

، پیداواری استعداد نہ ہونے کے باوجود ملازمین کو اکتوبر اور نومبر کی تنخواہوں کے لئے حکومت نے تینتالیس کروڑ روپے ادائیگی کی، جو نہ صرف ملکی خزانے پر بوجھ ہے، بلکہ مفت کی تنخواہ بھی ہے، جس کے پیش نظر حکومت نے ادارے میں ملازمین کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس ضمن میں پی ایس ایم انتظامیہ کو ہدیت کی گئی ہے کہ ادارہ، پاکستان کمرشل اینڈ انڈسٹریل ایمپلائمنٹ کے ایکٹ کا جائزہ لے اور قانون کے مطابق ادارے میں صرف اتنے ملازمین کو نوکری پر رکھا جائے جو بند یونٹ کو چلانے کے لیے کافی ہوں، پاکستان اسٹیل مل میں بارہ سو پچاس ملازمین کنٹریکٹ اور یومیہ اجرت پر مامور ہیں، جبکہ مستقل ملازمین کی تعداد چودہ ہزار آٹھ سو ہے۔ اسٹیل مل میں پیداواری عمل دس جون دوہزار پندرہ سے بند ہے۔