مقبوضہ کشمیر،پانپور میں سرکاری عمارت پر دوسرے روز بھی قبضہ برقرار، ہلاکتوں کی تعداد 6ہوگئی ،درجنوں زخمی، مرنے والوں میں 2 کیپٹن سمیت 5 سیکورٹی فورس کے اہلکار اور ایک شہری شامل ہے ،حکام کی تصدیق ،بھارتی میڈیا نے واقعے کا الزام بھی پاکستان پر دھردیا،بے بنیاد پروپیگینڈ ا جاری

اتوار 21 فروری 2016 23:30

نئی دہلی/سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21فروری۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں مسلح افراد کی جانب سے سرکاری عمارت پر قبضے کے بعد دوسرے روز بھی قابض بھارتی فوج حملہ آوروں پر قابو پانے میں ناکام رہی جبکہ جھڑپ کے دوران مرنے والوں کی تعداد 6ہوگئی جس میں بھارتی فوج کے 2 کیپٹن سمیت 5سیکورٹی اہلکار شامل ہیں دوسری جانببھارتی میڈیا نے واقعے کا الزام بھی پاکستان پر دھرنا شروع کر دیا ہے ۔

بھارتی میڈیاکے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پانپور میں ہفتہ کی سہ پہر چار بجے جنگجووٴں کی جانب سے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے قافلے پر گھات لگاکر کئے گئے حملہ کے بعد شروع ہونے والی جھڑپ دوسرے روز بھی جاری رہی ۔ جھڑپ میں تاحال فوج کی10 اور 9 پیرا رجمنٹ کے دو کیپٹن سمیت 5 سیکورٹی اہلکار اور ایک عام شہری ہلاک ہوا ہے جبکہ دو درجن کے قریب دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ پانپور کے سمپورہ میں واقع کاروباری تربیتی مرکز ای ڈی آئی بلڈنگ میں چھپے بیٹھیمسلح افراد کو ختم کرنے کے لئے سیکورٹی فورس اہلکار بشمول کمانڈوز مذکورہ بلڈنگ کے اندر داخل ہوگئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جب سیکورٹی فورس اہلکار بلڈنگ کی دوسری منزل کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں چھپے بیٹھے حملہ آوروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کی اور گرینیڈ پھینکے جس کے نتیجے میں فوج کی 9 پیرا رجمنٹ سے وابستہ کیپٹن تشہار شدید زخمی ہوگئے۔دوسری جانب باوجود اس کے کہ ابھی ایک بھی حملہ آور ہاتھ نہیں آیا مگر بھارتی میڈیا نے اس واقعے کا الزام بھی پاکستان پر دھرنا شروع کر دیا ۔