ملک کی آدھی سے زیادہ آبادی زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ‘ حکمرانوں کی ترجیحات کچھ اور ہیں ‘ بلوچستان کو حقوق دینے کے دعویدار ہی عوام کی محرومیوں کے ذمہ دار ہیں ‘ تعلیم ، صحت اور بنیادی ضروریات زندگی کی عوام کو فراہمی کی طرف کوئی توجہ نہیں‘ ظالم وڈیرے اورسردار جو ہمیشہ اقتدار کے ایوانوں اور قومی اداروں پر قابض رہے ہیں ‘ اپنے مفادات سمیٹے ہیں اورعوام کے مسائل حل کرنے سے دانستہ چشم پوشی کرتے ہیں ‘انہیں تعلیم سے محروم رکھا تاکہ وہ ان پڑھ رہ کر ان کی غلامی کرتے رہیں ، پڑھ لکھ کر ترقی نہ کرسکیں ‘پاکستان کو کسی بیرونی دشمن سے زیادہ اندر کے دشمنوں سے خطرہ ہے ، امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا ڈیرہ الہ یار میں عوامی جلسے سے خطاب

اتوار 21 فروری 2016 23:05

ڈیرہ الہ یار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21فروری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کی آدھی سے زیادہ آبادی زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ‘ حکمرانوں کی ترجیحات کچھ اور ہیں ‘ بلوچستان کو حقوق دینے کے دعویدار ہی عوام کی محرومیوں کے ذمہ دار ہیں ‘ تعلیم ، صحت اور بنیادی ضروریات زندگی کی عوام کو فراہمی کی طرف کوئی توجہ نہیں‘ ظالم وڈیرے اورسردار جو ہمیشہ اقتدار کے ایوانوں اور قومی اداروں پر قابض رہے ہیں ‘ اپنے مفادات سمیٹے ہیں اورعوام کے مسائل حل کرنے سے دانستہ چشم پوشی کرتے ہیں ‘انہیں تعلیم سے محروم رکھا تاکہ وہ ان پڑھ رہ کر ان کی غلامی کرتے رہیں ، پڑھ لکھ کر ترقی نہ کرسکیں ‘پاکستان کو کسی بیرونی دشمن سے زیادہ اندر کے دشمنوں سے خطرہ ہے ،اقتدار میں رہنے والوں نے ہمیشہ ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ اور عوام کو دھوکہ دیا۔

(جاری ہے)

ظلم و جبر کے شکار عوام خاموشی سے ظلم سہتے رہے تو ان کی آئندہ نسلیں بھی دو وقت کی روٹی ،تعلیم صحت اور روز گار کیلئے ترستی رہیں گی۔ظلم و استحصال کے نظام کو خاموشی سے برداشت کیے جانا اور اس کے خلاف بغاوت نہ کرنا ظالموں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہے۔بلوچستان کو اللہ نے بے پناہ وسائل سے نوازا ہے مگر سب سے زیادہ محرومیوں کا شکار بھی یہی صوبہ ہے۔

جعفر آباد میں 990کلوواٹ کا پاور پلانٹ ہے مگر یہاں اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔حکمران عالی شان بنگلوں میں اقتدار کے نشے میں گم ہیں جنہیں عوام کی محرومیوں کا کوئی احساس نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ الہ یار خان میں بڑے عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسہ سے امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی ،ضلعی امیر جعفر آباد حافظ محمد امین نے بھی خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 40سال سے اقتدار پر قابض پارٹیوں نے نہ پہلے ایک دوسرے کاا حتساب کیا نہ آئندہ کریں گی۔ان پارٹیوں میں ایک ہی کلب کے لوگ ہیں۔نیب کے ادارے کو آزادی سے کام کرنے سے روکا جارہاہے اور اس پر کمیشن بٹھایا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک بے لاگ احتساب نہ ہوگا کرپشن ختم نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ،سیاسی اور انتخابی دہشت گردوں نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ،غریب کے بچے سے تعلیم صحت اور روزگار انہی دہشت گردوں نے چھینا ہے جبکہ ان کے اپنے بچوں کیلئے تعلیم اور صحت کے علیحدہ ادارے ہیں جہاں شہزادوں کی طرح ان کے ناز نخرے اٹھائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اشرافیہ اقتدار کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھتی ہے اور عام آدمی کو اقتدار کے ایوانوں سے دور رکھنا چاہتی ہے ،عام آدمی کوبھی کرپٹ اور لٹیرے حکمرانوں سے لا تعلقی کا اعلان کرکے ان سے اپنی محرومیوں کا بدلہ لینے کے لیے متحد ہو جانا چاہئے اور آئندہ انتخابات میں انہیں مسترد کر دیناچاہیے۔ عوام کو اپنا انتخابی رویہ تبدیل کرکے ان ظالموں کے چنگل سے نکلنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کے بڑوں نے انگریز سے وفاداری اور ملت سے غداری کے عوض بڑی بڑی جاگیریں حاصل کیں ،جن کے بل بوتے پر وہ اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہوئے ،قیام پاکستان کے بعد اسی ٹولے نے بنکوں سے اربوں روپے لیکر فیکٹریاں اور کارخانے لگائے اور سرمایہ دار بن گئے ،یہی جاگیر دار اور سرمایہ دار ٹولہ انتخابی کرپشن کے ذریعے اقتدار کے ایوانوں پر قابض چلاآرہا ہے اور عوام کا مسلسل استحصال کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان لٹیروں کے قومی خزانے سے لوٹے گئے 375ارب ڈالر بیرونی بنکوں میں پڑے ہیں اگر یہ دولت ملک میں آجائے تو نہ صرف سارے قرضوں سے جان چھوٹ جائے گی بلکہ عوام کو تعلیم اور صحت کی مفت سہولتیں بھی فراہم کی جاسکتی ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ احتساب صرف وہ جماعت کرسکتی ہے جس کا اپنا دامن ہر طرح کی کرپشن سے پاک ہو۔جماعت اسلامی کے سینکڑوں لوگ قومی و صوبائی اسمبلیوں ،بلدیاتی اداروں اور سینیٹ کے ممبر رہے اور پوری دیانتدار ی سے قوم کی خدمت کی۔

ہمارے دامن پر کرپشن کا ایک بھی داغ نہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام ساتھ دیں تو ایک ایک لٹیرے کو گریبان سے پکڑ کر قومی دولت نکلوائی جاسکتی ہے اور ملک و قوم کو موجودہ بحرانوں سے نجات مل سکتی ہے۔جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان کی تحریک دراصل پاکستان کے تحفظ ،سلامتی اور وحدت کی تحریک ہے۔ اس تحریک میں ملک بھر سے عوام لاکھوں کی تعداد میں شریک ہوکر اسٹیٹس کو کی قوتوں کو عبرت ناک شکست دینے میں ہمارا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن کے خلاف جنگ ملک دشمنوں کے خلاف آخری معرکہ سمجھ کر لڑ رہے ہیں۔