صرف آپریشن حل نہیں،پاکستان عوامی تحریک نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ”ضرب امن“ مہم کا آغازکردیا،موجودہ حکمرانوں خود دہشتگردوں کے سرپرست ہیں،ظالمانہ نظام کیخلاف جدوجہد صرف ایک جماعت کی ذمہ داری نہیں،حکمرانوں کو فوج کی ضرب عضب اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی ضرب امن دونوں سے تکلیف ہے،منہاج القرآن یوتھ لیگ کی امن کانفرنس سے ڈاکٹر حسین محی الدین،خرم نواز گنڈا پور اور مظہر علوی کا خطاب

اتوار 21 فروری 2016 21:03

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21فروری۔2016ء) دہشتگردی کے خاتمے کے لئے صرف آپریشن کافی نہیں ،پاکستان عوامی تحریک نے فکری محاذ پر انتہاپسندی کے خاتمے اور دہشتگردی کی جڑیں ختم کرنے کے لئے ”ضرب امن “ مہم کا آغازکردیا،آئندہ چھ ماہ کے دوران تیس لاکھ نوجوانوں تک امن کا پیغام پہنچا کر ان سے دستخط لئے جائیں گے۔مہم کا باقاعدہ آغاز پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور اور منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مظہر علوی نے راولپنڈی آرٹس کونسل میں ضرب امن کانفرنس کے دوران ضرب امن قرارداد پر دستخط کر کے کردیاجس کا اہتمام منہاج القرآن یوتھ لیگ نے کیا تھا ۔

اس موقع پرآرٹس کونسل کا ھال جڑواں شہروں سے آئے ہوئے کارکنان سے کچھاکھچ بھرا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ موجودہ حکمران خود دہشتگردی کے سرپرست ہیں ،ان کے ہوتے ہوئے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں ۔دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ذہنوں کو تبدیل کرنا ہوگا ۔ حکمرانوں کو فوج کی ضرب عضب اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی ضرب امن دونوں سے تکلیف ہے ۔

انقلاب کی منزل سے پیچھے نہیں ہٹے ،قوم ڈاکٹر طاہرالقادری کو ایک کروڑ افراد دے اور ان سے انقلاب لے لے ۔ظالم نظام کیخلاف جدوجہد صرف ایک جماعت کی ذمہ داری نہیں ،انقلابی جدوجہد میں صرف پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے اپنی جانیں پیش کیں ،قاتل بھی جانتے تھے اصل انقلابی کون ہیں ،باقی چاکلیٹ اور ٹافی سے مان جائیں گے ۔ حکمرانوں نے پاکستان کے آئین کو کھلے عام گالی دینے والوں اور انتہا پسند تنظیموں کے ایجنڈے کو سپورٹ کرنے والوں کو کھلا چھوڑ رکھا ہے،ڈالر اور ریال پاکستان میں دہشتگردی ختم نہیں ہونے دے رہے،غیر ملکی فنڈنگ کے ساتھ غیرملکی ایجنڈا بھی آتا ہے ۔

امتیازی نظام تعلیم دہشتگردی اور دہشتگرد پیدا کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ۔ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے یکساں نظام تعلیم اور انصاف کا نظام قائم کرنا ہوگا۔مدارس میں زیر تعلیم بچوں کے لئے بھی قرض حسنہ اور ووکیشنل ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے ۔انھوں نے کہا کہ مدارس میں زیر تعلیم بچوں کے اکثریت انتہائی غریب طبقے سے تعلق رکھتی ہے ۔

حکومت مدارس کے نصاب پر نظر ثانی کے لئے جید علماء کی کونسل ترتیب دے ۔مدارس کے درمیان ہم آہنگی اور ایک دوسرے کے نظریات کو سمجھنے اور قبول کرنے کے لئے دورہ جات اور مشترکہ پروگرامز کا انعقاد کیا جائے ۔ضرب عضب حق ہے اور اسکے مثبت نتائج سے قوم مستفید ہورہی ہے تاہم یہ مستقل حل نہیں ہے ۔دہشتگردی کے ذریعے حکمرانوں کے جیبوں میں ڈالر آتے ہیں ،ایک سابق حکمران ڈالر کے عوض دہشتگرد فروخت کرتا رہا موجودہ حکمران ڈالروں کے عوض دہشتگردی بیچتے ہیں ۔

انقلابی دھرنے میں ستر روز تک قاتل حکمرانوں کے ظلم و ستم کا استقامت کے ساتھ مقابلہ کرنے والے قوم کے ہیرو ہیں ، قوم گھروں میں ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر صرف دعائیں دینے کی بجائے دھرنے میں ڈاکٹر طاہرالقادری کے بازو مضبوط کرتی تو آج یہ حالات نہ دیکھنا پڑتے ۔دہشتگردی کے خاتمے کے لئے کرپشن ،بدعنوانی ،ناانصافی ،میرٹ کا قتل اور معاشی عدم مساوات کا خاتمہ کرنا ہوگا ، یہ کام موجودہ حکمران کبھی نہیں کرینگے اس لئے ان سے نجات ضروری ہے ، قوم کو اپنے آئینی حقوق لینے کے لئے انقلاب برپا کرنا ہوگا ،آج ڈاکٹر طاہرالقادری کی کہی ہوئی ایک ایک بات سچ ثابت ہورہی ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پاکستان عوامی تحریک کا ایک ایک کارکن پاک فوج کے ساتھ کھڑا ہے ۔ظالمانہ نظام کو برقرار رکھنے کیلئے کہیں رینجرز اور کہیں نیب کے پر کترے جارہے ہیں ،استحصالی نظام کے خلاف جدوجہد جاری ،پاکستان سے ہر استحصال کا خاتمہ ہماری منزل ہے۔ضرب عضب سے دہشت گرد تو ختم ہو جائیں گے مگر دہشت گردی باقی رہے گی ،ہم اس کینسرکو جڑوں سے ختم کرنا چاہتے ہیں۔

منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی صدر مظہر علوی اور سیکرٹری جنرل منصور قاسم نے کہاہے کہ عالم اسلام کے وسائل لوٹنے اور اپنا اسلحہ بیچنے کیلئے دہشت گرد تنظیموں کو تراشا گیاجنہوں نے دنیاء کا علم و ہنر کے میدان میں مقابلہ کرنے کی بجائے فساد کو جہاد کا نام دے کر اسلام کے پرامن روشن چہرے کو داغدار کر دیا ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کل مسلم نوجوانوں کو القاعدہ سے بچا یا تھاآج داعش سے نجات دلائیں گے۔

یوتھ لیگ کے پلیٹ فارم سے دس لاکھ نوجوانوں سے قرار داد امن پر دستخط لے کر انہیں دہشت گردوں سے بچایا جائے گا ۔منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی و مقامی راہنماؤں عمر قریشی ،علی رضا چوہدری ،قمر شاہ ،غلام علی ،وسیم خٹک اور ساجد محمود نے اپنے خطابات میں کہا کہ پاکستانی نوجوان اپنا مستقبل محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو انہیں اس مہم میں ہماراساتھ دینا ہوگا ۔