پیش بینی ، نگرانی ، تجزیہ کاری اور صارفین کے تحفظات کے ازالے کے طریقہ ہائے کار کے تحت پاکستان کے نجی اور سرکاری شعبہ کے 9 ادارے بہترین خدمات سرانجام دے رہے ہیں،مطالعہ

اتوار 21 فروری 2016 17:26

اسلام آباد ۔ 21 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 فروری۔2016ء) پیش بینی ، نگرانی ، تجزیہ کاری اور صارفین کے تحفظات کے ازالے کے طریقہ ہائے کار کے تحت پاکستان کے نجی اور سرکاری شعبہ کے 9 ادارے مشکل حالات کے باوجود بہترین خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔” اندھیرے میں روشنی کا چراغ : پاکستان میں نامناسب ماحول کے باوجود کامیاب ادارے “کے عنوان سے حال ہی میں ایک سٹڈی رپورٹ تیار کی گئی ہے ۔

یہ سٹڈی دو پاکستانی سکالرز اکنامک پالیسی کنسلٹنٹ محمود علی ایوب اور لاہور یونیورسٹی آف منیجمنٹ سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اکنامکس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ سید تراب علی نے کی ہے ۔تحقیقی مطالعہ کے مطابق سماجی اور اقتصادی ترقی کی رفتار اور معیار کا انحصار اداروں میں مسائل کے حل کے سے مربوط ہے ۔

(جاری ہے)

موٹروے پولیس ، ریسیکیو 1122، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ، نادرا ، پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن ، لاہور یونیورسٹی آف منیجمنٹ سائنسز ، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ، ایدھی فاؤنڈیشن اور شوکت خانم میموریل کینسرہسپتال کی کارکردگی کو قابل ستائش قراردیا گیا ہے ۔

سٹڈی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں بنیادی مسئلہ پائیدار میکرو اکنامک استحکام اور غریب طبقات کیلئے خدمات کی فراہمی ہے جبکہ کمزور گورننس اور اداروں کی مسلسل کم ہوتی ہوئی استعداد کار بھی پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے ۔ رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ کس طرح کچھ اداروں نے پاکستان میں موجود ادارہ جاتی مسائل کے باوجود بہترین خدمات سرانجام دی ہیں اور وہ ادارے اپنی خدمات کی فراہمی میں انتہائی کامیاب رہے ہیں اور انہوں نے شہریوں کی نظروں میں عزت کا مقام حاصل کیا ہے ۔

پیش بینی ، شفافیت ، مضبوط اور ویژنری قیادت ، اہل اور پرعزم انتظامیہ ، کام کرنے کے طریقہ کار ، حکومت اور نجی شعبہ سمیت مالکان کے ساتھ روابط ، غیر ملکی ڈونرز کی جانب سے بروقت مناسب مالیاتی اور تکنیکی معاونت اور بدلتے ہوئے حالات کے مطابق اپنے آپ کو تیار کرنے جیسے اقدامات سے ان اداروں کی کارکردگی قابل فخر رہی ہے ۔بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے جس کی وجہ اس کے مربوط طریقہ کار ، نئے نئے نظریات اور شفافیت کا نظام ہے ۔

صرف سات سال کے قلیل عرصہ کے دوران بی آئی ایس پی نے ایک کامیاب پروگرام کا روپ دھارا ہے جس سے پاکستان کے غریب طبقات اور خواتین کو بااختیار بنانے اور انکی مالی معاونت کی فراہمی میں مدد ملی ۔سٹڈی میں پاکستان میں پی آئی اے اور پاکستان ریلویزجیسے اداروں کی ناکامی کے اسباب پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ بعض مواقع پر سیاست دانوں اور مالکان کی جانب سے انتظامیہ کے کام میں بیجا مداخلت بھی بعض اداروں کی ناکامی کے اسباب میں شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :