اورنگی ٹاؤن اسلام چوک میں سادہ لباس 4 پولیس اہلکاروں کی مبینہ ڈکیتی کی کوشش ناکام

اہل علاقہ نے انہیں پکڑ کر درگت بنا ڈالی ،آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہو ئے چار و ں اہلکاروں کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے

اتوار 21 فروری 2016 15:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 فروری۔2016ء) کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن اسلام چوک میں سادہ لباس 4 پولیس اہلکاروں کی مبینہ ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی گئی،شہریوں کے مکے، لاتیں، ڈنڈے اور پتھراؤ، ساتھ ہی پولیس وین پر بھی خوب ہاتھ صاف کیا اور تشدد کے بعدچاروں کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے اسلام چوک پر 4مسلح افراد جو اے سی ایل سی کے اہلکاربتائے جاتے ہیں،بغیر وردی میں موبائل میں چھاپا مار کارروائی، جس پر اہل علاقہ نے انہیں پکڑ لیا۔

جس کے بعد مکے، لاتیں، ڈنڈے اور پتھراؤسے ان کا استقبال کیا ، ساتھ ہی پولیس وین پر بھی خوب ہاتھ صاف کیا۔ تشدد کے بعدچاروں کو پولیس کے حوالے کر دیا۔بعد میں مشتعل اہل علاقہ نے زبردست احتجاج کیا۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق چاروں اہلکار اینٹی کارلفٹنگ سیل جمشید کوارٹر سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ان کے دیگر 5ساتھیوں کا پولیس فورس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ساتھ ہی پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کی ہدایت کے مطابق اہلکار وردی پہنے بغیر کارروائی نہیں کرسکتے ہیں۔ادھر چھاپامارنیوالے4 اہلکاروں میں سے ایک اہلکار نے اعتراف کیا ہے کہ نہ میں پولیس اہلکارہوں نا ہی ایسی ایل سی سیکوئی میرا تعلق ہے۔ ملزم نے مزید بتایا کہ پولیس افسرکے کہنے پرچھاپامارا،یہ نہیں معلوم کہ چھاپا کیوں ماراگیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان بازار تھانے کے ایس ایچ او نے پولیس اہلکاروں کے ہمراہ سادہ لباس افراد کو پولیس کا مخبر قرار دیدیا۔ادھرآئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اے سی ایل سی جمشید کوارٹرز کے ڈی ایس پی اورچار پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔ آئی جی سندھ کے حکم پر ملوث پولیس اہلکار اے ایس آئی محمد پنجل، ہیڈ کانسٹیبل علی مدد، ہیڈ کانسٹیبل غلام حسین اور کانسٹیبل ندیم جبکہ سادہ لباس شعیب، فیصل، زاہد، منور علی اور لیاقت کے خلاف مقدمہ درج کرکے سرکاری موبائل،پسٹل اور تین ایس ایم جیز برآمد کرلیں۔

دوسری جانب ایس ایس پی ویسٹ کا موقف بھی سامنے آ گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس ہو یا ایجنسی غیرقانونی چھاپوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اورنگی واقعے میں ملوث اہلکاروں اور ان کے ساتھ آنے والے پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :