قطر سے ایل این جی کی آمد کے بعد گیس سستی ہو جائے گی،450 ارب کی سی این جی انڈسٹری کی بحالی میں مدد ملے گی‘سی این جی پٹرول سے تیس فیصد سستی دستیابی کیلئے کوشاں ہیں

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث عبداﷲ پراچہ کابیان

اتوار 21 فروری 2016 14:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 فروری۔2016ء) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث عبداﷲ پراچہ نے کہا ہے کہ قطر سے معاہدے کے بعد مارچ کے پہلے ہفتے میں آنیوالی ایل این جی سستی ہو گی جس سے صارفین کو فائدہ ہو گا جبکہ سی این جی انڈسٹری کی بحالی میں بھی مدد ملے گی جس سے لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا۔ قطر سے پانچ ڈالر فی ایم ای بی ٹی یوکی قیمت پر ایل این جی سپلائی کا معاہدہ حکومت کا بڑا کارنامہ ہے جو ملکی معیشت کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا۔

اس معاہدے سے انرجی مکس بہتر اورتوانائی بحران کم ہو کر اقتصادی ترقی یقینی کو یقینی بنائے گا۔ ایل این جی ڈیل وزیر اعظم نواز شریف کی ذاتی دلچسپی اور وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی کئی سال کی انتھک کوششوں کا نتیجہ ہے جس سے لوڈ شیڈنگ بھی کم ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

غیاث پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ اس معاہدے پر حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ٹیکسٹائل انڈسٹری، ویلو ایڈڈ صنعتیں، یوریا اور تین سو ارب سے زیادہ کی پنجاب کی سی این جی انڈسٹری بحال ہو جائے گی جس سے آئل امپورٹ بل اورماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی جبکہ لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا اسکے علاوہ حکومت کو محاصل کی مد میں اربوں روپے کی آمدنی ہو گی۔

موجودہ حکومت توانائی بحران حل کرنے میں سنجیدہ ہے اور سستی گیس کا معاہدہ اسکی بڑی کامیابی ہے ۔توانائی کی بیس فیصد ضرورت ایل این جی سے پوری ہونے سے سالانہ ایک ارب ڈالر کی بچت ہو گی جبکہ ملکی برامدات اور روزگار کی صورتحال بہتر اور صنعتیں رواں دواں ہو جائینگی جس سے ملکی معیشت کو سالانہ ایک ارب ڈالر کا فائدہ ہو گا۔آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سی این جی کی پٹرول سے تیس فیصد کم قیمت پر دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہے۔ایل این جی ڈیل اقتصادی راہداری کی طرح ملکی تاریخ کے اہم ترین معاہدوں میں شامل ہے جبکہ اسکے فوائد اقتصادی راہداری کے منصوبہ سے قبل ہی نظر آنا شروع ہو جائینگے۔