یورپی یونین سمٹ نے برطانوی وزیراعظم کیمرون کی خواہش پوری کر دی، آئندہ یورپی ممالک سے برطانیہ کام کے لیے آنے والوں کو مکمل سماجی مراعات تک رسائی کے لیے چار سال انتظار کرنا ہو گا،کیمرون کی گفتگو

ہفتہ 20 فروری 2016 17:40

یورپی یونین سمٹ نے برطانوی وزیراعظم کیمرون کی خواہش پوری کر دی، آئندہ ..

برسلز(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20فروری۔2016ء) یورپی یونین کی برسلز منعقدہ دو روزہ سربراہ کانفرنس میں سربراہانِ مملکت و حکومت کے درمیان برطانیہ کے لیے اصلاحات کے ایک ایسے پیکج پر اتفاقِ رائے ہو گیا ہے، جس کا مقصد اس ملک کو یورپی یونین چھوڑنے سے روکنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈیوڈ کیمرون نے اس ڈیل کو برطانیہ کے مفادات کی ضامن قرار دے کر اپنے عوام سے اپیل کی کہ وہ یونین میں برطانیہ کی شمولیت جاری رکھنے کے حق میں رائے دیں،یہ سمجھوتہ اٹھارہ گھنٹے تک جاری رہنے والے پیچیدہ مذاکرات کے بعد عمل میں آیا۔

سمٹ میں شریک برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کسی ایسے سمجھوتے پر پہنچنا چاہتے تھے، جسے دکھا کر وہ اپنے ملک میں مجوزہ ریفرنڈم میں اْن ووٹرز کو یورپی یونین کے حق میں ووٹ ڈالنے کا قائل کر سکیں، جو یونین میں برطانیہ کی رکنیت کے حوالے سے شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

یہ ریفرنڈم ممکنہ طور پر اس سال 23 جون کو منعقد کیا جا سکتا ہے۔ یہ ریفرنڈم اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہو گا کیونکہ اب تک کسی بھی رکن ملک نے یورپی یونین چھوڑنے یا اس میں آئندہ بھی رکنیت رکھنے کے موضوع پر اس طرح سے رائے شماری نہیں کروائی۔

یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے وضاحت سے اس بات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس اصلاحاتی پیکج کی منظوری اتفاقِ رائے سے عمل میں آئی ہے۔برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اس ڈیل کی تفصیلات عام کرتے ہوئے بتایا کہ آئندہ یورپی یونین کے رکن ملکوں سے نقل مکانی کر کے برطانیہ میں کام کرنے والے شہریوں کو مکمل سماجی مراعات تک رسائی کے لیے چار سال تک کا انتظار کرنا ہو گا۔

برطانیہ کو سات سال تک کے لیے اس ضابطے کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے برطانوی عوام سے کہا کہ یہ سمجھوتہ برطانیہ کے مفادات کو تحفظ فراہم کرتا ہے، اس لیے وہ اْن سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یونین میں برطانیہ کی شمولیت جاری رکھنے کے حق میں رائے دیں۔ انہوں نے کہا کہ ’برطانیہ یونین کے اندر رہتے ہوئے زیادہ مضبوط ہو گا، نہ کہ اسے چھوڑ کر‘۔ کیمرون ہفتے کے روز اپنی کابینہ کو اس ڈیل کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے جبکہ پیر کو پارلیمان سے خطاب کریں گے۔