لاڑکانہ کے قریب عاقل آگانی پر سال 2010 کے سیلاب میں پڑا ہوا شگاف علاقہ مکینوں کے لیے خوف کا باعث بن گیا

حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے خرچ کرکے کئی مرتبہ مرمت کرنے کے بعد بھی شگاف پرانی صورتحال میں برقرار

جمعہ 19 فروری 2016 22:21

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 فروری۔2016ء) لاڑکانہ کے قریب عاقل آگانی پر سال 2010 کے سیلاب میں پڑا ہوا شگاف علاقہ مکینوں کے لیے خوف کا باعث بن گیا، حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے خرچ کرکے کئی مرتبہ مرمت کرنے کے بعد بھی شگاف پرانی صورتحال میں برقرار، علاقہ مکینوں کا شگاف کو مکمل طور پر بند کرنے کے لیے جلد از جلد مرمتی کام شروع کروانے کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق سال 2010 کی بڑی سیلاب میں جہاں سندھ کے اکثر علاقے اور شہر زیر آب آگئے تھے وہیں لاڑکانہ کے قریب عاقل آگانی بند کے قریب گاؤں واحد بخش آگانی اور گاؤں ور وارا بھٹا کے سامنے 300 فوٹ شگاف پڑگیا تھا جس کو اس وقت محکمہ آبپاشی اور علاقہ مکینوں کی مدد سے بند کیا گیا لیکن گذشتہ سال 2015 کی سیلاب میں بھی اسی مقامہ پر دوبارہ شگاف پڑا جس کے لیے علاقہ مکینوں نے اس وقت کے صوبائی وزیر آبپاشی نثار احمد کھوڑو جو گاؤں عاقل کے اصل میں رہائشی ہیں سے ملاقات کرکے شکایت کی جس پر انہوں نے آبپاشی ماہر ادریس راجپوت کو متعلقہ مقام کا دورہ کروایا جہاں پر آبپاشی ماہر نے صوبائی وزیر کو بتایا تھا کہ دریا کا رخ تبدیل کرنے کے بجائے تین کلو میٹر جی اسپر تعمیر کروائی جائے تاکہ یہاں کے دیہاتی محفوظ ہوں اور پانی باآسانی یہاں سے گذر کرسکے لیکن ان کے مشورے پر حکومت سندھ نے تاحال عمل نہیں کیا جس کے بعد علاقہ مکینوں کی جانب سے محکمہ آبپاشی کے افسران سے ملاقات کرکے شگاف کی جگہ پر کام شروع کرنے کے لیے کہا گیا تو انہوں نے بجٹ نہ ہونے کا کہہ کر انہیں مایوس کردیا۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں علاقہ مکینون گڈو خان بھٹو، انجنیئر ظہیر احمد آگانی، رئیس اوشاق علی اور دیگر نے بتایا کہ بار بار شکایات کے باوجود 300 فوٹ شگاف کی مرمتی کا کام تاحال شروع نہیں کیا گیا ہے اگر رواں سال سیلاب آئی تو اس میں ہزاروں جانیں ضایع ہونے کے ساتھ ساتھ مالی نقصانات کا بھی خدشہ ہے۔ علاقہ مکینوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، محکمہ آبپاشی کے صوبائی وزیر، محکمہ تعلیم کے صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ جی اسپر پر فوری طور پر کام شروع کرکے مستقبل میں ہماری جانوں کو محفوظ کیا جائے بصورت دیگر لاڑکانہ میں تاریخی جلسہ منعقد کرکے دھرنا دیا جائے گا۔