سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قومی صحت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو انتہائی نا مناسب قرار دیدیا، فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ

وزارت قومی صحت اور ادارے اس سلسلے میں کاروائی کریں ، کسی کے ساتھ رعایت نہ برتی جائے ، قائمہ کمیٹی کی ہدایت ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث عام آدمی کی مشکلات میں شدید اضافہ ہوا ہے، ۔اراکین کمیٹی نے اس مسئلے پر کھل کر رائے

جمعرات 18 فروری 2016 20:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 فروری۔2016ء ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز،ریگولیشنز و کوارڈینیشن نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو انتہائی نا مناسب قرار دیا اور اس فیصلے کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا۔کمیٹی نے کہا کہ وزارت اور ادارے اس سلسلے میں کاروائی کریں اور کسی کے ساتھ رعایت نہ کی جائے۔اراکین کمیٹی نے اس مسئلے پر کھل کر اپنی رائے دی اور حالیہ اضافے کو نا مناسب قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس اضافے کے باعث عام آدمی کی مشکلات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔چیئرمین سینیٹر سجادحسین طوری نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت اور متعلقہ حکام کو ہدایات دیں کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کاروائی کی جائے اور ان کمپنیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے جنہوں نے قیمتوں میں اضافہ کر کے لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

سینیٹر سجادحسین طوری نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں کاتعین حقائق کو سامنے رکھ کر کیا جائے اور عوام کو ذیادہ سے ذیادہ ریلیف فراہم کیا جائے، کمیٹی نے آج کے اجلاس میں پاکستان تحقیقاتی کونسل برائے صحت بل2015کی بھی منظوری دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس سے صحت کے شعبے پر اچھے اثرات مرتب ہونگے اور ذیادہ موثر اور پیشہ ورانہ انداز میں تحقیق کے شعبے میں آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔

کمیٹی نے ہیبٹائٹس کی ایک دوائی کی قیمت کے تعین کے مسئلے پر ملک واجد نواز نامی ایک شخص کی جانب سے جمع کرائی گئی عوامی عرضداشت کا بھی تفصیل سے جائز ہ لیا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز،ریگولیشنز و کوارڈنیشن کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سجادحسین طوری صدارت میں ہوا ۔چیئرمین سینیٹر سجادحسین طوری نے کہا کہ جن کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ان ادویات کا متبادل ڈھونڈا جائے ا ور اس سلسلے میں عوام کو بھی آگاہ کیا جائے۔

کمیٹی نے آج کے اجلاس میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو انتہائی نا مناسب قرار دیا اور اس فیصلے کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا۔کمیٹی نے کہا کہ وزارت اور ادارے اس سلسلے میں کاروائی کریں اور کسی کے ساتھ رعایت نہ کی جائے۔اراکین کمیٹی نے اس مسئلے پر کھل کر اپنی رائے دی اور حالیہ اضافے کو نا مناسب قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اس اضافے کے باعث عام آدمی کی مشکلات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔

کمیٹی نے آج کے اجلاس میں پاکستان تحقیقاتی کونسل برائے صحت بل2015کی بھی منظوری دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس سے صحت کے شعبے پر اچھے اثرات مرتب ہونگے اور ذیادہ موثر اور پیشہ ورانہ انداز میں تحقیق کے شعبے میں آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔کمیٹی نے ہیبٹائٹس کی ایک دوائی کی قیمت کے تعین کے مسئلے پر ملک واجد نواز نامی ایک شخص کی جانب سے جمع کرائی گئی عوامی عرضداشت کا بھی تفصیل سے جائز ہ لیا۔

وزیر مملکت نے کمیٹی کو بتایا کہ ہیبٹائٹس کی دوائی کی قیمت 5868روپے متعین ہو چکی ہے۔کمیٹی نے ہدایات دیں کہ وزارت عوامی عرضداشت میں دوائی کا نامSoras-Dکے نام سے بتایا گیا ہے۔لہذا اس سلسلے میں وزارت تحریری طور پر آگاہ کرے تاکہ یہ بات واضح ہوسکے کہ جن ادویات کی قیمتوں کا تعین ہو ا ہے ان میں یہ بھی شامل ہے۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سربراہ نے کمیٹی کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پیدا ہونیوالی صورت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیااور پوری صورتحال کمیٹی کے سامنے پیش کی۔بتایا گیا کہ قیمتوں میں اضافے کر کے حکم امتناہی لے لیا گیا ہے اور عام آدمی کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔کمیٹی نے وزارت کو ہدایات دیں کہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیا جائے

متعلقہ عنوان :