امیدہے جلد پاکستان سے دہشتگردی ختم ہوجائیگی، چوہدری افتخار حسین

جانوں کا نذرانہ دینے والوں کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائینگی، ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں، ملک میں پارلیمانی طرز حکومت کی ناکامی کے بعد صدارتی طرز حکومت لانا چاہتے ہیں، پارٹی آئندہ انتخابات میں حصہ لے گی،سابق چیف جسٹس کی باچاخان یونیورسٹی کے دورے کے موقع پرمیڈیا سے بات چیت

جمعرات 18 فروری 2016 19:15

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 فروری۔2016ء) سابق چیف جسٹس آف پاکستان چوہدری افتخار حسین نے کہا ہے کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملے میں دہشت گردوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کی اچھی کارکردگی ، سیکورٹی گارڈز اور طلباء کی جرات اوربھادری کی وجہ سے دہشت گرد اپنے مطلوبہ نتائج نہ حاصل کرسکے،قوم جس طرح قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ اٹھ کھڑی ہوئی ہے ، لگتا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کی لہر بہت جلد ختم ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان یونیورسٹی کے دورے کے دوران طلباء سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سابق چیف جسٹس چوھدری افتخار کا مزید کہنا تھا کہ 20جنوری کو باچا خان یونیورسٹی کے طلباء نے جانوں کا نذرانہ دے کر علم کی شمع کو جلائے رکھا ، ہمارے بچوں نے قوم کو زندہ رکھنے کیلئے جو جو قربانیاں دی وہ ہمیشہ یاد رکھے جائینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 152کے قریب طلباء دہشت گردی کا نشانہ بن گئے ہیں ، دہشت گردی کے خلاف طلباء کے قربانیوں کی قدر و منزلت دوسرے لوگوں کی قربانیوں سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ قربانیاں اس عزم کا اظہار ہے کہ ملک خدادا د پاکستان کی استحکام اور بقاء پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دی جائیگی۔ چوہدری افتخار نے شہید اعتزازا حسن کی جرات و بہادری کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ اعتزاز احسن نے اپنے جان پر کھیل کر سینکڑوں بچوں کی جان بچائی اور اسی بناء پر وہ لوگوں کے دلوں میں امر ہو گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علم کی شمع روشن رکھنے، ملک کی بقاء کیلئے اور دہشت گردی کے خلاف طلباء اور خصوصاَ پختون قوم کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگے، انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام پختونوں نے دہشت گردی کے خلاف جو قربانیاں دی ہیں انکی مثال تاریخ میں نہیں ملتی اور ان قربانیوں کے نتیجے میں آج پاکستان قائم و دائم ہے اور رہیگا ،کہ پاکستان ہماری عزت و پہچان ہے ، پاکستان کے بغیر ہماری کوئی حیثیت نہیں۔

میڈیا سے بات چیت کے دوران ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی کا پروگرام دیگر تمام سیاسی پارٹیوں کے پروگرام سے مختلف ہے ، ہم اس ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں ،عوام کو بااختیار اور فیصلوں میں خود مختار بنانے کی منشور لاء۔ ہیں،ملک میں پارلیمانی طرز حکومت کی ناکامی کے بعد ہم صدارتی طرز حکومت لانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت جج انہوں نے جو کچھ بھی کیا اس ملک کے عوام کی بہتری کیلئے کیا۔ ان کی پارٹی آئندہ انتخابات میں حصہ لے گی اور جب ہمیں حکومت کا موقع ملا تو پھر ہماری کارکردگی کا موازنہ دوسرے سیاسی پارٹیوں سے کیا جاسکے گا ۔ اس سے قبل سابق چیف جسٹس چوھدری افتخار نے یونیورسٹی کا تفصیلی دورہ کیا اس موقع پر وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی ڈاکٹر فضل رحیم مروت اور یونیورسٹی کا دیگر عملہ بھی انکے ساتھ تھا۔