جواہر لال یونیورسٹی کی طلبہ تنظیم کا صدرکنہیا کمارافضل گورو کے ہی سیل میں قید

کنہیا کو 2 ہفتے تک تنہا رکھا جائے گا ، 24 گھنٹے نگرانی کی جائے گی کہ وہ خودکشی کی کوشش نہ کرے، سیل کے باہر 12 رکنی کوئیک رسپانس ٹیم بھی 24 گھنٹے تعینات ہوگی،بھارتی اخبار

جمعرات 18 فروری 2016 15:00

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 فروری۔2016ء) کشمیری رہنما افضل گورو کی پھانسی کی برسی کے موقع پر ریلی کا انعقاد کرنے والے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کی طلبہ تنظیم کے صدر کنہیا کمار کو جیل کے اْسی سیل میں منتقل کردیا گیا، جہاں افضل گورو کو پھانسی سے قبل رکھا گیا تھا۔ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق کنہیا کمار کو تہاڑ جیل کے سیل نمبر 3 میں رکھا گیا ہے، جہاں افضل گورو کو قید کیا گیا تھا، کنہیا کو 2 ہفتے تک تنہا رکھا جائے گا اور اس حوالے سے بھی 24 گھنٹے نگرانی کی جائے گی کہ وہ خودکشی کی کوشش نہ کرے ۔

جیل حکام کے مطابق داخلی دروازے کے قریب واقع ایک سیل کو کنہیا کے لیے خالی کروایا گیا، جہاں ان کی نگرانی کے لیے سیکیورٹی کے مختلف حصار قائم کیے جائیں گے اور صرف دہلی جیل کے حکام اور عملے کو ہی ان کے سیل کے قریب آنے کی اجازت ہوگی جبکہ ان کے کھانے کو بھی احتیاطی اقدام کے طور پر چیک کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق کنہیا کے سیل کے باہر ایک 12 رکنی کوئیک رسپانس ٹیم بھی 24 گھنٹے تعینات ہوگی، جبکہ کسی ایمرجنسی کی صورت میں انھیں سیل نمبر 4 میں منتقل کیا گیا جائے گا، جو ہسپتال سے قریب ہے، جبکہ کنہیا میں خودکشی کے رجحانات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

جیل کے باہر بھی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے ، کنہیا کمار کو 50 پولیس اہلکاروں کے حصار میں جیل لایا گیا۔گذشتہ روز عدالت میں پیشی کے موقع پر مشتعل افراد نے کنہیا کمار پر حملہ کردیا تھا، جس کے بعد انھیں 3 گھنٹے تک محصور رہنا پڑا، کیونکہ ہجوم عدالت کے بعد موجود تھا۔مبینہ طور پر غداری کے الزام میں 32 سالہ طالب علم رہنما کی گرفتاری کے بعدبھارت بھر کی یونیورسٹیوں میں طلبہ نے آزادی اظہار رائے پر قدغن کے خلاف احتجاج کا آغاز کررکھا ہے۔

کنہیا کمار پر الزام ہے کہ انھوں نے کشمیری رہنما افضل گورو کی پھانسی کی برسی کے موقع پر ایک ریلی کا انعقاد کیا تھا اور اس موقع پر 'بھارت مخالف' نعرے لگائے تھے، تاہم کمار نے ان الزامات کی تردید کردی تھی۔یاد رہے کہ 2013 میں افضل گورو کو سال 2001 میں پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کے الزام میں پھانسی دی گئی تھی۔دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کمار اور دہلی یونیورسٹی کے سابق لیکچرر ایس اے آر گیلانی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے، جنھیں کمار کی طرح افضل گورو کی پھانسی کے خلاف پروگرام منعقد کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :