غیرقانونی ایکشن کے خوف پر قابو پانے میں ایک سال لگا ‘سعید اجمل

جمعرات 18 فروری 2016 12:45

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 فروری۔2016ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز اسپنر سعید اجمل نے کہاہے کہ مشکوک باوٴلنگ ایکشن کے خوف نے انھیں کرکٹ سے کنارہ کشی کے قریب پہنچادیا تھا۔ایک انٹرویو میں اجمل نے کہاکہ میں تذبذب کا شکار تھا، میرے ذہن میں تھا کہ میں غیر قانونی باوٴلنگ کررہا تھا ‘پابندی کے بعد اس خوف سے نجات حاصل کرنے کیلئے مجھے ایک سال کا عرصہ لگا۔

انہوں نے کہاکہ میں نے یقینا سخت محنت کی ‘ میں نے واپسی سے قبل بحالی کے دوران 12 ہزار گیندیں کرائیں ‘پابندی لگنے سے لے کر اجازت ملنے تک میں روزانہ 100 گیندیں کراتا تھا۔سعید اجمل نے پاکستان قومی ٹیم کی نمائندگی آخری دفعہ اپریل 2015 میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچ میں کی تھی جس میں انھوں نے 3.2 اوورز میں 25 رنز دہے تھے ‘ اسی دورے میں انھوں نے دو ون ڈے میچ بھی کھیلے تھے اور اسی طرح غیر متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور 19.1 اوورز میں 123 رنز کی قیمت چکانی پڑی تھی۔

(جاری ہے)

سعیداجمل کے مطابق وہ گزشتہ سال بنگلہ دیش کے خلاف قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے اسپنر سے مختلف شخص ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں تیار ہوں جب میں نے بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا تھا اس وقت میں اور اب میں بہت فرق ہے اس وقت میں اندرونی طورپر خوف کا شکارتھا اور اب میں اس خوف سے سخت محنت کی بدولت نجات پاچکا ہوں۔گزشتہ چھ مہینوں کے دوران میں کلب سمیت 100 میچز کھیل چکا ہوں جہاں مجھے کئی چھکے بھی پڑے، میں نے سمجھنا شروع کیا کہ کس رفتار سے بلے باز مجھے نشانہ بناتے ہیں ‘میں نے کلب ٹورنامنٹ کھیلی، کچھ دوسری جگہوں پر ہونے والے مقامی ٹورنامنٹ نے بھی آہستہ آہستہ میرا اعتماد بحال کیا ‘میں نے ذہنی طورپر سوچنا شروع کیا ‘میں اب اپنے ہاتھ کو درست انداز میں باوٴلنگ کررہا ہوں۔

سعید اجمل نے کہا کہ میں واپس آوٴں گا اور وہ دن دور نہیں ہے ‘میں نے بہت وقت باہر گزارا ہے اور جب پاکستان ہارتا ہے تو مجھے تکلیف ہوتی ہے۔سعید اجمل کے مطابق یہاں پی ایس ایل کے پہلے میچ میں مجھ پر کچھ دباوٴ تھا لیکن میری باوٴلنگ اچھی تھی۔ آخری میچ میں جس طرح چاہا اور جہاں باوٴلنگ کرنا چاہا ایسا ہی ہوا۔ میں اپنا اعتماد واپس حاصل کر رہا ہوں اور باوٴلنگ میں حربے جو آزما رہا ہوں اب وہ کام بھی آرہے ہیں-

متعلقہ عنوان :