بیرونی قرضے لے کر زرمبادلہ کے ذخائر 21 ارب تک پہنچانے والوں کو رواں سال قرضوں کے سود کی مد میں ادا ئیگی کیلئے 50 ارب ڈالر درکار ہیں،منظور احمد وٹو

حکومت نے ان اہداف کو پورا کرنے کیلئے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا پروگرام بنا لیا ہے اداروں کی نجکاری کے علاوہ عوام پر ٹیکسوں اور مہنگائی کا بوجھ بڑھایا جا رہا ہے جو قوم کے ساتھ ظلم ہے،

بدھ 17 فروری 2016 22:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے کہا ہے کہ بیرونی قرضے لے کر زرمبادلہ کے ذخائر 21 ارب تک پہنچانے والوں کو رواں سال قرضوں کے سود کی مد میں ادا کرنے کے لئے 50 ارب ڈالر درکار ہیں اور حکومت پاکستان نے ان اہداف کو پورا کرنے کے لئے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا پروگرام بنا لیا ہے اداروں کی نجکاری کے علاوہ عوام پر ٹیکسوں اور مہنگائی کا بوجھ بڑھایا جا رہا ہے جو قوم کے ساتھ ظلم ہے یہاں سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی، بے روزگاری اور دہشت گردی کی چکی میں پس رہی ہے مسلم لیگ ن اڑھائی سالہ دورِ حکومت میں انتخابی مہم کے دوران عوام سے کیا ہوا ایک وعدہ بھی پورا نہیں کر سکی صنعتی مقاصد کیلئے گیس کی قیمتوں میں وقتاً فوقتاً 300فیصد سے زائد اضافہ کر کے صنعتی پہیہ جام کر چکی ہے جس کی وجہ سے بے روزگاری میں خطر ناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے مسلم لیگ ن کی حکومت کے پاس کمیشن والے اورنج ٹرین منصوبے کے لئے220 ارب روپے تو ہیں لیکن عوام کو ریلیف دینے کے لئے کچھ نہیں عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باوجود عوام کے حصے میں جمہوریت کے ثمرات خواب بن کر رہ گئے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے گلے میں ٹیکسوں اور مہنگائی کا طوق ڈال دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اورنج ٹرین منصوبے کاسی پیک منصوبے کا حصہ نہ ہونے کے راز افشاں ہونے پر حکومت پنجاب کو سخت ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ قوم کے ساتھ جھوٹ بول کر بھیانک مذاق کیا گیا ہے حکومت کو فوراً وضاہت کی ضرورت ہے کیونکہ قوم میں شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں کی ڈنگ ٹپاؤ پالیسی نے عوام کے لئے مسائل کھڑے کر دیئے ہیں اور قوم کو اس کے لئے بھاری قیمت چکانا پڑرہی ہے