پرفارمنس دینے والے افسران ، اساتذہ کی بھر پور سرپرستی ،کام کا ارادہ نہ رکھنے والوں کو اپنے مستقبل کافیصلہ خود کرنا ہوگا ،عبدالرحیم زیارتوال

نااہل لوگوں کا بوجھ محکمہ، صوبائی حکومت اٹھانے کی متحمل نہیں ہوسکتی، کار خیر میں بلا تفریق سیاسی مذہبی وعلاقائی مدد وتعاون درکار ہوگا، وزیر تعلیم بلوچستان

بدھ 17 فروری 2016 22:00

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء ) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ پرفارمنس دینے والے افسران اور اساتذہ کی بھر پور سرپرستی اور کام کا ارادہ نہ رکھنے والوں کو اپنے مستقبل کافیصلہ خود کرنا ہوگا کیونکہ مزید نااہل لوگوں کا بوجھ محکمہ اور صوبائی حکومت اٹھانے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

ہمیں اس کار خیر میں بلا تفریق سیاسی مذہبی و علاقائی ہر کسی کی مدد اور تعاون درکار ہوگی ۔دنیا میں اکثر انہی قوموں اور ملکوں نے ترقی کی ہے جنہوں نے اپنی مادری زبان میں ہی تعلیم حاصل کی ہیں۔ان خیالات کا اظہار نئے سال کے داخلہ مہم کے سلسلے میں انہوں نے گورنمنٹ بوائز شہید شفیق احمد خان (سابقہ مسلم آباد اسکول) میں ضلع کوئٹہ کے بوائز ہائی اسکولوں کے پرنسپل ،ہیڈ ماسٹرز اورمحکمہ تعلیم کے افسران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ضلعی تعلیمی افسران مطیب خان،حاجی غفران،حنیف بنگلزئی،گل محمد کاکڑ،عزیز آغا ،عزیز الرحمن کاکڑاور دیگر بھی شریک تھے ۔انہوں نے کہا کے انسانی معاشرہ صرف دولت سے ہی نہیں سنورتا اور اگر ایسا ہوتا تو ایسے بہت سے ممالک ہیں جن کے پاس بے تہاشا ء مال ودولت ہے لیکن انہوں نے سائنس و تعلیم کے میدان میں کوئی ترقی اور پیش رفت نہیں کی۔

اگر ہم نظر دوڑائیں تو دنیا میں ترقی صرف تعلیم کی بدولت ہی ہوئی ہے ۔موجودہ ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا رازصرف درست سمت میں تعلیم اور محنت کا نتیجہ ہے ۔ہمارے انتہائی قریبی ہمسایہ ممالک کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں جنہوں نے بدترین جنگ میں بھی تعلیم کے فروغ کو پس پشت نہیں ڈالا ۔اس کام میں کسی قسم کی مصلحت نہیں کی اور جنہوں نے تعلیم کو اولیت نہیں دی وہ تباہی کے دہانے پہنچے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کئی دہائیوں کے مسائل اور تباہ حالی دو ڈھائی سال کے قلیل عرصے میں سب کچھ ٹھیک کرنا شاید ممکن نہیں ہوگا لیکن ایک درست سمت کا تعین اور اس کی طرف مثبت پیش رفت ضرور کی جائے گی لیکن اس کام میں ہمیں بلا تفریق سب کی مدد ومعاونت درکار ہوگی ۔سیاسی پارٹیوں ،طلباء تنظیموں،کلرک یونینز،قومی وسماجی رہنماؤں غرض ہر کسی کے مدد تعاون ورہنمائی درکار ہے۔

صرف اخباری بیانات اور تنقید برائے تنقید کی بجائے مثبت مشوروں اور حقیقت پسندانہ تجاویز کا نہ صرف خیر مقدم بلکہ عملی اقدامات کریں گے ۔داخلہ مہم کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ چیلنج قبول کیا ہے کہ آنے والے تعلیمی سال میں پہلے کے مقابلے میں طلباء کو اسکولوں کی طرف راغب کریں گے اس کے لئے محکمہ شب وروز محنت کررہا ہے ۔اگر ہم نے نیک نیتی اور خلوص سے کام کیا تو اس کے انتہائی مثبت نتائج نکلیں گے اور دنیا بھی ہماری ہر ممکن مدد کریگی۔

انہوں نے تمام ہیڈ ماسٹرز اور پرنسپل کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اسٹاف کے فوری میٹنگ بلا کر گھر گھر جاکہ داخلہ مہم میں حصہ لیں اور اس کی باقاعدہ روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ضلعی افسران کو دیں۔محکمہ اس کام کو انتہائی باریک بینی سے مونیٹر کریگا اور اس میں سب نے اپنے حصہ ڈالنا ہے ۔داخلہ مہم میں کسی قسم کی کمزوری اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی ۔انہوں نے تمام ہیڈ ماسٹرز اور پرنسپل کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے مسائل ضلعی تعلیمی افسران کے ذریعے ارسال کریں جس پر ہر ممکن حد تک عمل درآمد کیا جائیگا اس کے علاوہ مرحلہ وار مختلف سطح کے اجلاس کیئے جائیں گے تاکہ مسائل کی نشاندہی اور انکا حل ممکن ہوں۔

متعلقہ عنوان :