کسان کا مفاد ہماری اولین ترجیح ہے،روس کو آلو کی برآمد سے لوکل مارکیٹ میں قیمتیں مستحکم ہوئیں،کسان کو براہ راست فائدہ ہو گا،افغانستان کے ساتھ امپورٹ ڈیوٹی ہٹانے کا معاملہ اٹھا رہے ہیں،پنجاب سے سری لنکا، روس، ملائیشیا، بحرین، قطر، عمان، کویت اور متحدہ عرب امارات کو96585میٹرکٹن آلو برآمدکیا گیا

صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید کا اجلاس سے خطاب

بدھ 17 فروری 2016 20:26

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 فروری۔2016ء) صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا ہے کہ روس کو آلو کی برآمد شروع ہونے سے لوکل مارکیٹ میں آلو کی قیمتیں مستحکم ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت افغانستان کے ساتھ آلو کی درآمد پر ڈیوٹی ہٹانے کا معاملہ اٹھا رہی ہے جس کے بعد افغانستان کی منڈیوں میں بہترین کوالٹی کا پاکستانی آلو دستیاب ہو گا۔

ڈاکٹر فرخ جاوید نے بتایا کہ اب تک 70فیصد تک آلو کاشتکار کے پاس ہے اور آلو کی برآمد سے کسان کو براہ راست فائدہ پہنچ رہا ہے۔صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے ان خیالات کا اظہار آلو کی پیداوار اور برآمد کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر زراعت نے اس موقع پر بتایاکہ پنجاب حکومت ایکسپورٹرز کو آلو برآمد کرنے کیلئے ہر ممکن سہولیات فراہم کررہی ہے اور آلو کی برآمد پر کسی قسم کی کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ رواں سیزن میں اب تک روس، سری لنکا ،ملائیشیا، بحرین، قطر، عمان، کویت اور متحدہ عرب امارات کو96585 میٹرک ٹن سے زیادہ آلو برآمد کیا جا چکا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب اس سال بہتر پیداوار کی بدولت 3لاکھ میٹرک ٹن تک آلو برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا کہ کاشتکار وں کے منافع میں اضافہ ہماری اولین ترجیح ہے اس لئے حکومت ملکی ضرورت سے زیادہ تمام آلو بر آمد کررہی ہے جس کا براہ راست فائدہ کسان کو ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کاشتکاروں کے مفادکو ہر سطح پر اولین ترجیح دی جارہی ہے اورانہیں جدید آلات کی فراہمی پروگرام پر اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر فرخ جاوید نے بتایا کہ لوکل اجناس کی عالمی منڈیوں تک رسائی کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور آلو کی برآمدبھی اسی مشن کا حصہ ہے۔