ملکی تاریخ میں پہلی بار اچھی رضا کارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم متعارف کرائی گئی ہے،صاحبزادہ عبدالمتین

چھوٹے تاجرپانچ کروڑ روپے پر 1 فیصد ٹیکس ادا کر کے ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار میں آسکتے ہیں ، کمشنران لینڈریونیو ایف بی آر بلوچستان

بدھ 17 فروری 2016 19:15

کوئٹہ( ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء ) ) کمشنرانلینڈریونیو ایف بی آر بلوچستان صاحبزادہ عبدالمتین نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایک اچھی رضا کارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم متعارف کرائی گئی ہیں جس سے چھوٹے تاجروں کو پانچ کروڑ روپے پر 1 فیصد ٹیکس ادا کر کے ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار میں آسکتے ہیں ایف بی آر کی جانب سے اس اسکیم کے تحت 29 فروری 2016 تک 30 ہزار لو گوں کو ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار میں لانے کا ہدف دیا گیا ہے اس وقت تک تاجر برادری سمیت دیگر تنظیموں اور بزنس کمیونٹی نے اچھا رسپانس دیا ہے اس سے لو گوں کو فائدہ اٹھانا چا ہئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزکوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈز اینڈ سمال انڈسٹریزکے دورہ کے موقع پر اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پرکوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈز اینڈ سمال انڈسٹریزکے صدر حاجی ولی محمد، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس کے نائب صدر حاجی جمعہ خان ،ڈپٹی کمشنرانکم ٹیکس بلوچستان ظہیر الدین ترین ،کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈز اینڈ سمال انڈسٹریزکینائب صدر حاجی بصیر احمد ،نسیم الرحمن ملاخیل،ملک سہیل خان بازئی،سربلند خان جوگیزئی،ملک ندیم کاسی،سید سلیم رضا ایڈوکیٹ،جعفر رضا ایڈوکیٹ،ملک حامد محمود،شہریار درانی ،قاری عبید اﷲ درانی سمیت دیگر بھی موجود تھیکمشنر انلینڈریونیو صاحبزادہ عبدالمتین نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے دیگر ایمنسٹی اسکیم کی طرح رضا کارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم متعارف کرائی ہے تاکہ چھوٹے تاجروں کو مجموعی طور پر 5 کروڑ روپے کی رقم پر1 فیصد ٹیکس ادا کر کے ٹیکس نیٹ کے دائرہ کار میں لایاجائے اور اپنا کاروبار اور سرمایہ کاری کو قانونی طریقے سے فروغ دے کر ملک کی معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں اس اسکیم کے تحت تاجر برادری ، بزنس کمیونٹی اور دیگر لو گوں کو آنیوالے وقت میں بینکوں سے بذریعہ چیک ، کیش ،کال ڈیپازٹ سمیت دیگر طریقوں سے ٹرانزیکشن کے دوران فائدہ ہو گا اور جو لو گ اپنے گوشوارے نہیں کر تے انہیں بھی اس اسکیم سے فائدہ ہو گا اس کے علاوہ آنیوالے وقت میں انہیں ٹرانسپورٹ، جائیداد کی خرید فروخت سمیت دیگر کاروبار کے دوران ٹیکس کے حوالے سے کافی سہولیات دستیاب ہوں گی اس لئے انہیں اس سے فائدہ اٹھانا چا ہئے کیونکہ اس اسکیم کے تحت جو لوگ کا روبار یا جائیداد کی خرید فروخت کرینگے انہیں ٹیکس میں فائدہ ہو گا جبکہ اس کے بغیر خرید فروخت کرنیوالوں کو زیادہ ٹیکس دینا ہو گاانہوں نے کہا کہ فیڈرل آف ریونیو نے ہمیشہ قانونی طریقے سے تجارت اور کاروبار کرنیوالوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنا نے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں انہوں نے کہا کہ29 فروری تک اس اسکیم کے تحت30 ہزار لو گوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا ہدف دیا گیا اس حوالے سے انجمن تاجران ، چمبر آف کامرس اور بزنس کمیونٹی کے علاوہ دیگر تنظیموں سے ہونیوالی ملاقاتوں میں بڑا اچھا رسپانس ملا ہے اور لوگ اس اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اس لئے ہم نے عوام کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوئے کوئٹہ میں جناح روڈ، ملینیم مال شاپنگ سینٹر، منان چوک، ریجنل ٹیکس آفس میں سہولت مراکز جبکہ حب ، سبی میں عوام میں شعور آگاہی کیلئے پروگرام منعقد کئے ہیں تاکہ لو گوں کو اس اسکیم کے حوالے سے اس کی افادیت کے بارے میں آگاہی دی جا سکے اس کیلئے خصوصی اسٹاف تعینات کیا ہے انہوں نے کہا کہ اپنے اہداف کو پورا کر نے کیلئے گفت شنید چل رہی ہے جس میں کا فی پیشرفت ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ نادہندگان کو نوٹیسز جاری کئے ہیں تاکہ وہ اپنے ٹیکس کی ادائیگی کو یقینی بنا ئیں انہوں نے کہا کہ گاڑیوں ، پراپرٹی اور بڑے بڑے پوش رہائشی علاقوں میں خرید وفروخت کے حوالے سے بھی اطلاعات ملیں ہے جس پر کام جاری ہے تاکہ لو گوں کو ٹیکس نیٹ میں لا یا جا سکے قبل ازیں کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈز اینڈ سمال انڈسٹریزکے صدر ولی محمد نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈ اینڈ سمال انڈسٹریز کوئٹہ تاجر برادری کے ایک بڑے طبقہ کی نہ صرف حوصلہ افزائی کررہی ہے بلکہ ان کو در پیش مسائل کا حل بھی اسی چیمبر کے پلیٹ فارم پر کررہی ہے سپاسنامے میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر بلوچستان کا ایک بہترین ادارہ ہے جہاں پر افسران سمیت تمام عملہ بزنس کمیونٹی کی بھر پور معاونت کرتا ہے تاہم ایف بی آر کا ای فائلنگ سسٹم انتہائی گمبھیر ہے جس کیوجہ سے تاجر برادری کو اپنے گوشوارے جمع کرنے سمیت دیگر مشکلات کاسامنا کرنا ہے جبکہ اسی طرح حالیہ بجٹ میں متعارف کردیا جانے والا چھ فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس جو ہر ٹرانزکشن پر لاگو ہے چھوٹے تاجروں کیلئے درد سر بن گیا اور کاروبار تباہ ہوگیا ہے ایف بی آر حکام سے ہمارا یہ بھی شکوہ ہے کہ جو کیسز آڈٹ کیلئے چنے جاتے ہیں اس میں زیادہ تر کیسز چھوٹی تاجروں کے ہوتے ہیں جن کے دستاویزات نہیں ہوتے اور انہوں نے جو نوٹس جاری کیا جاتا ہے اس کی مدت بہت کم ہوتی ہے جس سے تاجر برادری کو ذہنی کوفت میں مبتلا کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے دفاتر میں گوشوارے جمع کرانے کیلئے سہولت سینٹر کو فعال کیا جائے رضا کارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم حکومت پاکستان خصوصاً وزیراعظم کی جانب سے ایک بہترین سکیم ہے تقریب کے اختتام پر کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈز اینڈ سمال انڈسٹریزکے صدر ولی محمدنے کمشنر ایف بی آر بلوچستان صاحبزادہ عبدالمتین کو شیلڈ پیش کی۔

متعلقہ عنوان :