سکھر پولیس ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیسرے روز بھی جاری ،ایک پولیس اہلکار شہید 5 ڈاکو ہلاک ہو گئے

بدھ 17 فروری 2016 18:28

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) سکھر پولیس کا ضلع شکار پور میں ڈاکوؤں کے خلاف جاری آپریشن جاری ڈاکوؤں کی راہ فرار کو مسدود کرنے کیلئے ضلع سے ملحقہ کچے جنگلاتی اور داخلی راستوں کو سیل کر دیا ہے، پولیس زرائع کے مطابق ڈاکوؤں کی ایک سے دوسرے ضلع فرار ہونیکی ممکنہ کوشش کو روکنے کیلئے کچے کے راستوں کا محاصرہ کر کے گھنے جنگلات ، کچے پکے علاقوں اور دریائی کناروں کی کڑی نگرانی شروع کر دی گئی جبکہ ضلع شکار پور میں کچے کے علاقہ گڑھی تیگو میں سنگین جرائم میں مطلوب بدنام یعقوب تیگانی ڈاکو کے گروہ کے خلا ف پولیس کا آپریشن تیسرے روز بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)

سکھرکے علاوہ کشمور جیکب آباد کے کچے سے ملنے والے علاقوں کو بھی سیل کر دیا گیا تاکہ ڈاکو ایک سے دوسرے ضلع کے کچے یا جنگلا ت میں روپوش نہیں ہو سکیں، ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن کو کامیاب بنانے اور ڈاکوؤں کی زندہ یا مردہ گرفتاری کیلئے پولیس کی مذید نفری طلب کر لی گئی ہے، ضلع شکار پور پولیس کی مدد کیلئے کراچی سے پولیس کی ریپڈ رسپانس کے 50 سے زائد تربیت یافتہ کمانڈو پولیس اہلکاربھی ضلع شکار پور پہنچ گئے ہیں اور شکار پور ضلع پولیس کے ہمراہ انٹی ڈکیت آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، موصولہ اطلاعات کے مطابق یعقوب تیگانی گروہ کے ڈاکوؤں کی مدد کیلئے ڈاکوؤں کے دیگر گروپس بھی پہنچ گئے ہیں، اینٹی ڈکیت پولیس آپریشن میں ضلع شکارپور کے سینکڑوں اہلکار بکتر بند گاڑیوں، اسلحہ باردو سمیت دیگر جدید سازو سامان کیساتھ حصہ لے رہے ہیں ،جبکہ ڈاکوؤں کی جانب سے بھی راکٹ لانچرز سمیت جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے اور بکتر بند گاڑی پر حملے کیلئے گئے ہیں، تین روز کے آپریشن کے دوران پولیس کا ایک اہلکار علی گل مہر شہید اور دو زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ پولیس مقابلہ میں پانچ ڈاکو مارے جا چکے ہیں، دریا کے کنارے داکوؤں اور پولیس کے درمیا ن مقابلہ جاری ہے، پولیس زرائع کے مطابق اینٹی ڈکیت آپریشن کے دوران ڈاکوؤں کی کئی کمیں گاہوں کو تبا ہ کیا جا چکا ہے ، جبکہ علاقہ میں موجود ڈاکوؤں کی موجودگی تک فیصلہ کن آپریشن جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :