ہندو میرج بل کی منظوری سے ہندواقلیتی آبادی کی شادی رجسٹریشن کا مسئلہ حل ہوجائے گا‘ طاہر خلیل سندھو

قومی اسمبلی میں ہندو میرج بل کی منظوری کے لیے متفقہ قرار داد منظور کی گئی ہے جسے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا

بدھ 17 فروری 2016 17:57

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) وزیر برائے اقلیتی امور و انسانی حقوق پنجاب خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ ہندو میرج بل کی منظوری سے ہندواقلیتی آبادی کی شادی رجسٹریشن کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ وہ یہاں اقلیتی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ کونسل کی کوارڈینیٹر ایم پی اے میری گل نے ہندو میرج بل کی تفصیلات سے اجلاس کو آگاہ کیا۔

اس موقع پر ایم پی ایز کانجی رام، ذوالفقار غوری ، شکیل آئیوان اور شہزاد منشی کے علاوہ بشپ عرفان جمیل، آرون کمار اور ناتھ رمیشن کمار، پاسٹر مجید ایبل، آصف عقیل اور مختلف ہندو تنظیموں کے نمائندے بھی موجود تھے۔ خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ تمام نمائندوں کی مشاورت سے قومی اسمبلی میں ہندو میرج بل کی منظوری کے لیے اجلاس میں متفقہ قرار داد منظور کی گئی ہے جسے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ 18ویں ترمیم کے بعدہر صوبہ اپنی مرضی کے عائلی قوانین رائج کرسکتاہے۔ ہندو میرج ایکٹ کی رجسٹریشن کے لیے قومی اسمبلی میں بل کی منظوری کے لیے صوبائی اسمبلیوں سے اس ضمن میں قرار داد کی منظوری ضروری ہے تاکہ پورے ملک میں یکساں قانون نافذ کیا جاسکے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کی اسمبلیوں نے اس ضمن میں قرار داد منظور کر لی ہے جبکہ سندھ اسمبلی نے بل کی منظوری دے دی ہے بعدازاں قرارداد پر تمام شرکا نے دستخط کئے۔