نیب کو کنٹرول کیلئے خصوصی کمیشن بنایا جائے ،وزیر اعظم کو قانونی ماہرین اور قریبی رفقاء کی تجویز

بدھ 17 فروری 2016 16:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء) حکومت کا قومی احتساب بیورو(نیب)کو کنٹرول کرنے کیلئے خصوصی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ ،کمیشن کا سربراہ سپریم کورٹ کے (ریٹائر) جج کو لگایا جائیگا جبکہ کمیشن میں اہل افسران اور ریٹائر فوجی افسران کو شامل کیا جائیگا، نیب کمیشن کی منظوری کے بغیر کسی کے خلاف کارروائی کا مجاز نہیں ہوگا اور کسی کیخلاف کارروائی سے قبل تمام تر شواہدا اور ثبوت کمیشن کے سامنے رکھنا لازمی ہوں گے اس حوالے سے سب سے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں نیب کے حوالے سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،اجلاس میں وزیر اعظم کے قریبی رفقاء اور قانونی ماہرین نے شرکت کی ،وزیر اعظم نے نیب کی جانب سے کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور ان کارروائیوں کو روکنے کیلئے تفصیلی مشاورت کی جس پر قانونی ماہرین اور رفقاء نے وزیر اعظم کو ایک خصوصی کمیشن تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے جس کے مطابق نیب کمیشن کی منظوری کے بغیر کسی کے خلاف کارروائی نہیں کر سکے گا اور کسی کی گرفتاری سے قبل نیب کو تمام تر ثبوت اور شواہد کمیشن کے سامنے رکھنا ہوں گے ،تجویز میں کہاگیا ہے کہ خصوصی کمیشن کا سربراہ سپریم کورٹ کے ریٹائر جج کو لگایا جائے اور اہل افسران اور ریٹائر فوجی افسران کو اس میں شامل کیا جائے ،اجلاس میں قانونی ماہرین نے نیب قوانین میں ترمیم کی بھی تجویز دی ہے جس کے مطابق ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہو،پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے مشترکہ بل ایوان میں لایا جائے اور اس کی متفقہ منظوری کرائی جائے ،وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اس اجلاس میں قانونی ماہرین اور رفقاء کی جانب سے دی گئی تجویز پر غورو غوض شروع کر دیاگیا ہے اور اس حوالے سے سب سے پہلے تمام سیاسی قائدین کو اعتماد میں لینے کیلئے رابطے کئے جائیں گے اور پارلیمانی اجلاس بلا کر وزیر اعظم سیاسی رہنماؤں کو اعتماد میں لیں گے ،رفقاء نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں پہلے ہی نیب کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں اور انہوں نے وفاقی حکومت کو آگاہ کررکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :