پنجاب اسمبلی نئی اور پرانی بلڈنگ پر کام جاری، 765ملین کے مزید فنڈز کا انتظار

بدھ 17 فروری 2016 16:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء) پنجاب اسمبلی کی نئی اور پرانی دونوں عمارتوں میں توسیع و تعمیراتی منصوبہ جات پر بیک وقت کام جاری ہے جس کے لئے 765ملین سے زائد کے فنڈز کا انتظار ہے تاہم نئی بلڈنگ جو کہ اے ڈی پی (سالانہ ترقیاتی پروگرام کی دو سکیموں پر مشتمل ہے میں صرف سیشن ہال کے لیے مزید 437ملین روپے کی فوری ضرورت کا انکشاف ہوا ہے ورنہ نئی بلڈنگ میں ہونے والے تعمیراتی منصوبہ جات کو روکنا پڑے گا۔

اسمبلی کے رواں اجلاسوں میں سامنے آنے والی دستاوزات کے مطابق ایڈیشنل اسمبلی بلڈنگ جس کا تخمینہ 1470ملین روپے سے زائد ہے پر اس وقت 942ملین روپے سے زائد خرچ ہوچکے ہیں کو کل تخمینہ کا 64فیصد جبکہ ایکٹینشن آف پنجاب اسمبلی بلڈنگ کا کل تخمینہ 1053ملین روپے ہے کا 42فیصد خرچ ہوچکا ہے جبکہ 6سو ملین روپے خرید درکار ہیں ۔

(جاری ہے)

مالی سال 2015-16کی ایک رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل اور ایکٹینشن دونوں عمارتوں کے لیے 200,200ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ موجودہ مالی سال میں ہی محکمہ پی اینڈ ڈی نے کام مکمل کرنے کیے مزید رقم کی یقین دہانی کروائی ہے، 4فروری 2016ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق دونوں عمارتوں کو مکمل کرنے کے لئے 765ملین روپے سے زائد درکار ہونگے تاہم دونوں عمارتوں کی تعمیر کا کل تخمینہ 1470ملین روپے لگایا گیا ہے اگر 2016ء میں کام مکمل نہ ہوا تو یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ تخمینہ 1470ملین کی بجائے 1520ملین تک جائے گا جس کی بنیادی وجہ ریت، سیمنٹ، سریا سمیت دیگر میٹریل اور تکنیکی مسائل شامل ہیں۔