آئی جی سندھ سمیت 14 افسران کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بنچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا ‘ سماعت ملتوی

کیس میں مولوی اقبال حیدر بھی فریق ہیں ‘ان کے ساتھ ذاتی تعلقات ہیں ‘ جسٹس صادق حسین بھٹی کی سماعت سے معذرت

بدھ 17 فروری 2016 14:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) آئی جی سندھ سمیت 14 افسران کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرنے والا بنچ ایک بار پھر ٹوٹ گیا اور مقدمہ کی سماعت 3 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے خلاف توہین عدالت کی سماعت جسٹس منیب اور جسٹس صادق حسین بھٹی پر مبنی 2 رکنی بنچ نے کی۔

ملزمان پر فرد جرم عائد ہونا تھی تاہم اس موقع پر جسٹس صادق حسین بھٹی نے کیس کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں مولوی اقبال حیدر بھی فریق ہیں اور ان کے ساتھ ذاتی تعلقات ہیں لہذا وہ یہ نہیں سن سکتے جس پر بنچ ٹوٹ گیا۔ کیس کی سماعت 3 مارچ تک ملتوی کر دی گئی، آئندہ سماعت کے موقع پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ نیا بنچ تشکیل دیں گے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت کے موقع پر بھی جسٹس کریم آغا نے بھی کیس کی سماعت سننے سے معذرت کر لی تھی، ان کا کہنا تھا کہ کسی زمانے میں ان کے ذوالفقار مرزا کے ساتھ تعلقات تھے اس لئے اس کیس کی سماعت نہیں کر سکتے جس کے بعد بنچ ٹوٹ گیا تھا جب کہ اس سے قبل جسٹس احمد شیخ پر مبنی بنچ نے کیس میں نامزد کچھ افسران پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم ملزمان نے عدم اعتماد کا اظہار کر دیا تھا۔یاد رہے کہ مئی 2015 میں سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے خلاف سماعت کے موقع پر نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے صحافیوں پر تشدد اور عدالت کا محاصرہ کیا تھا جس کا نوٹس لیتے ہوئے عدالت نے آئی جی سندھ سمیت اعلی پولیس افسران سے جواب طلب کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :